انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** (۲۲)ابن حزم الاندلسی (۴۵۷ھ) ابومحمدعلی بن احمد بن حزم فارسی النسل تھے، آباء واجداد اسپین جابسے تھے، ابن حزم سنہ۳۸۴ھ میں قرطبہ میں پیدا ہوئے، پہلے شافعی المذہب تھے؛ پھرداؤد ظاہری کا مسلک اختیار کیا اور قیاس کا سرے سے انکار کیا، حدیث پربڑی گہری نظرتھی؛ مگرفقہ کے انکار سے اس سے کماحقہ استفادہ کرنے کے دروازے خود اپنے آپ پر بند کرچکے تھے؛ تاہم اس سے انکار نہیں کہ ان کے علوم سے ایک عالم مستفید ہوا، امام غزالی نے بھی ان کی کتابوں کا مطالعہ کیا ہے، علوم عربیت پر علماء قرطبہ کوویسے بھی بڑی دسترس ہوتی ہے اور یہ تواس باب میں سباق الغایات تھے۔ ان کی کتابوں میں کتاب الاحکام، المحلی اور "کتاب الفصل فی الملل والنحل" عام ملتی ہیں شیخ عزالدین کہتے ہیں جتنا علم میں نے محلی ابن حزم اور مغنی ابن قدامہ میں دیکھا ہے اتنا کسی اور انسانی کتاب میں نہیں دیکھا، تعجب ہے کہ امام ترمذی (۲۷۹ھ) کوآپ نے مجہول لکھا ہے، بات یہ معلوم ہوتی ہے کہ آپ جامع ترمذی وغیرہ کو آپ دیکھ ہی نہ پائے تھے، المحلی مطبع منیر مصر نے سنہ۱۳۴۷ھ میں ۱۱/ضخیم جلدوں میں شائع کی۔