انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
جس کی قبر نہ ہو، اس پرعذاب قبر کی کیا صورت ہوگی؟ اہلِ سنت والجماعت کا اس بات پراتفاق ہے کہ عذاب قبر اور سوال وجواب وغیرہ کا تعلق ان لوگوں سے بھی ہے جوپانی میں غرق ہوگئے ہوں یاجن کوجانوروں نے کھالیا ہو؛ دراصل عذاب قبر کا لفظ ایک اصطلاحی لفظ ہے اور قبر سے صرف زمین کا گڑھا مراد نہیں ہے؛ بلکہ عالم دنیا اور عالم آخرت کا درمیانی وقفہ مراد ہے، جس کوعالم برزخ کہا جاتا ہے، انسانی جسم خواہ ذرات کی شکل میں ہو، عالم برزخ میں روح سے اس کا ربط اس حد تک برقرار رکھا جاتا ہے کہ وہ آرام وتکلیف کومحسوس کرسکے؛ خواہ وہ کسی درندہ کے پیٹ میں ہو، یاپانی میں، یازمین میں مدفون ہو اور ظاہر ہے کہ زمین میں بھی انسان کا سالم جسم توبہت دنوں باقی نہیں رہتا؛ بلکہ جسم کے ذرات مٹی کا حصہ بن جاتے ہیں، اس لئے عذاب قبر کے سلسلہ میں اگریہ اعتراض ہو کہ انسانی جسم باقی نہیں رہتا تویہ اعتراض توزمینی قبر کے بارے میں بھی کیا جاسکتا ہے؛ اس لئے یہ اعتراض درست نہیں۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۲۳۶،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)