انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** خاندان بنی ہاشم کے دوسرے نو نہالوں کی شہادت حضرت علی اکبرؓ کی شہادت کے بعد مسلم بن عقیل کے صاحبزادے عبداللہ میدان میں آئے، ان کے نکلتے ہیں عمرو بن صبیح صیدادی نے تاک کر ایسا تیر مارا کہ یہ تیر تیر قضا بن گیا، ان کے بعد جعفر طیار کے پوتے عدی نکلے انہوں نے بھی عمروابن تہشل کے ہاتھوں جام شہادت پیا، پھر عقیلؓ کے صاحبزادے عبدالرحمن میدان میں آئے، ان کو عبداللہ بن عروہ نے تیر کا نشانہ بنایا، بھائی کو نیم بسمل دیکھ کر محمد بن عقیل بے تحاشا نکل پڑے لیکن لقیط بن ناشر نے ایک ہی تیر میں ان کا بھی کام تمام کردیا، ان کے بعد حضرت حسنؓ کے صاحبزادے قاسم میدان میں آئے یہ بھی عمروبن سعد بن مقبل کے ہاتھوں شہید ہوئے، قاسم کے بعد ان کے دوسرے بھائی ابوبکرؓ عبداللہ بن عقبہ کے ہاتھوں شہید ہوئے ،امام کے سوتیلے بھائی حضرت عباسؓ نے جب دیکھا کہ جو نکلتا ہے وہ سید ھا حوض کوثر پہنچتا ہےاور عنقریب برادر بزرگ تن تنھہا ہونے والے ہیں تو بھائیوں سے کہا کہ آقا کے سامنے سینہ سپردہوجاؤ اوران پر اپنی جانیں فدا کردو، اس آواز پر تینوں بھائی عبداللہ، ،جعفرؓ، اورعثمانؓ حضرت حسینؓ کے سامنے دیوار آہن بن کر جم گئے اور تیروں کی بارش کو اپنے سینوں پر روکنے لگے اورزخموں سے خون کا فوارہ چھوٹنے لگا تھا، لیکن ان کی جبین شجاعت پر شکن تک نہ آتی تھی، آخر میں ہانی بن ثوب نے عبداللہ اورجعفر کو شہید کرکے اس دیوار آہن کو بھی توڑدیا اور تیسرے بھائی عثمان کو یزید اصبحی نے تیر کا نشانہ بنایا تینوں بھائیوں کے بعد اب صرف تنہا عباسؓ باقی رہ گئے تھے، یہ بڑھ کر حضرت حسینؓ کے سامنے آگئے اورچاروں طرف سے آپ کو بچانے لگے اوراسی ناموس اکبر کی حفاظت میں جان دی (اخبار الطوال:۲۶۸)عباسؓ کے بعد اہل بیت میں خود امام ہمام اور عابد بیمار کے علاوہ کوئی باقی نہ رہ گیا