انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** (۱۰)حماد بن ابی سلیمانؒ (۱۲۰ھ) حضورﷺ کے خادمِ خاص حضرت انس بن مالکؓ کے شاگرد تھے، امیرالمؤمنین فی الحدیث شعبہ (۱۶۰ھ) اور حضرت سفیان ثوریؒ نے آپ سے حدیث روایت کی ہے (الاکمال:۵۹۶) آپ ابراہیم نخعیؒ کے فیصلوں اور ان کے فقہی آراء کے سب سے بڑے عالم تھے، امام ابوحنیفہؒ کے استاد تھے، حضرت حمادؒ کے بعد آپ ہی سیدنا حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کی اس مسند علمی کے وارث ہوئے، امام بخاریؒ اور امام مسلمؒ نے بھی آپ سے روایات لی ہیں۔ تابعین میں فقہاء حدیث صرف یہی دس حضرات نہیں، ان کے علاوہ بھی اس طبقہ میں بہت سے فقہاء اعلام ہوئے جوفقہ اور حدیث کے جامع تھے، ان میں حضرت حسن بصریؒ (۱۱۰ھ)، امام ابنِ سیرینؒ (۱۱۰ھ)، قتادہ بن دعامہؒ (۱۱۸ھ) بھی بے شک فقہ حدیث اور استنباط مسائل میں بہت اُونچا مقام رکھتے تھے۔ اب ہم یہاں تابعین کے ان اساتذہ روایت کا ذکر کرتے ہیں جوصحابہؓ کے علم کو لے کر بحروبر میں پھیلے اور ان کی محنتوں سے روایات حدیث آگے تبع تابعین تک پہنچیں، علمِ حدیث کوآج بیشک ان شخصیات کریمہ پر ناز ہے، تابعین کے فقہاء حدیث بے شک ائمہ روایت بھی ہیں اور ان کا ذکر پہلے آچکا ہے؛ لیکن یہ اساتذہ روایت اس فن میں زیادہ معروف اور ممتاز ہوئے ہیں۔