انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
کیا عشاء کی فرض باجماعت چھوٹنے پر وتر باجماعت پڑھ سکتے ہیں؟ علامہ شامی نے قہستانی کے حوالے سے لکھا ہے کہ جس شخص نے فرض جماعت کے ساتھ نہ پڑھے ہوں (بلکہ علیحدہ پڑھے ہوں) وہ وتر کی جماعت میں شریک نہیں ہوسکتا، لیکن یہ قول ضعیف ہے، صحیح یہ ہے کہ شریک ہوسکتا ہے، جیسا کہ علامہ طحطاوی نے درمختار کے حاشیہ میں تصریح کی ہے، اور اگر فرض کی جماعت ہی نہیں ہوئی تو وتر کی نماز باجماعت پڑھنا صحیح نہیں۔ (آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۳۳۵، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۱۵۲، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی۔ فتاویٰ محمودیہ:۷/۱۶۱،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)