انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
اگر مریض سر کے اشارہ پر بھی قادر نہ ہو تو نماز معاف ہوگی یا نہیں؟ اگر مریض کی ایسی حالت ہو کہ وہ خطاب کو تو سمجھتا ہے لیکن اشارہ نہیں کرسکتا ہے، یا اس کو کسی حاذق دیندار ڈاکٹر نے کہہ دیا کہ اشارہ کرنے سے جان یا کسی عضو مثلاً آنکھ ضائع ہونے کا اندیشہ ہے اور اسی حالت میں اس کو ایک دن رات سے زائد گذر جائے تو اس کے متعلق فقہاء کا اختلاف ہے کہ وہ تندرست ہونے کے بعد ایسی حالت میں جو نمازیں چھوٹی ہیں ان کی قضاء کرے گا یا نہیں، ظاہر روایت یہ ہے کہ اس کے ذمہ قضاء لازم نہیں اور اسی پر علماء کا فتویٰ ہے اور یہی تجنیس میں لکھا ہےاور اسی کی تصحیح کی ہے، مگر ہدایہ میں لکھا ہے کہ اس پر قضاء ضروری ہے اگرچہ علماء کا فتوی اس پر ہے کہ اس کے ذمہ قضاء ضروری نہیں، لیکن چونکہ بعض علماء جیسے صاحبِ ہدایہ نے ہدایہ میں قضاء کو بھی تحریر فرمایا ہے، اس لئے زیادہ احتیاط اسی میں ہے کہ نمازیں قضاءکی جائیں۔ (فتاویٰ محمودیہ:۷/۵۵۷،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)