انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
فیشن پرست حافظ کو تراویح میں امام بنانا کیسا ہے؟ ایک نوجوان لڑکا حافظ قرآن ہے، داڑھی بھی ہے ، مگر اس کا لباس فیشن والا، بیل باٹم وغیرہ ہے، سر پر لمبے غیر شرعی ہپی بال ہیں اور برہنہ سر گھومتا ہے، نماز کا بھی پابند نہیں، کبھی نہ دینی مجالس میں شرکت کرتا ہے نہ قبرستان میں تدفین کے وقت نظر آتا ہے، خلاصہ یہ کہ اگر حافظ اپنی ان قبیح عادتوں کے ترک کردینے کا عہد کرے تو اس کو امامِ تراویح بنایا جاسکتا ہے اور اگر انکار کرے تو پھر ایسا شخص امام کے منصب کے لائق نہیں اور اس وجہ سے نمازی اگر اس سے ناراض ہوں تو ان کی ناراضگی حق ہوگی، حدیث میں ہے کہ شرعی سبب سے اگر مصلی امام سے ناراض ہوں تو ایسے امام کے پیچھے نماز قبول نہیں ہوتی۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۴/۱۸۷، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)