انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جانشین کا انتخاب اس طرح تمام ہنگاموں سے فارغ ہوکر چنگیز خاں نے اپنے بیٹوں پوتوں اورسرداروں کو جمع کرکے کہا کہ میرا وقت غالباً اب آخر ہوچکا ہے،میں نے تم لوگوں کے لئے بہت بڑا ملک فتح کردیا ہے،تم بتاؤ کہ اب میں کس کو اپنا جانشین نامزد کروں تاکہ تم سب بخوشی اُس کی اطاعت وفرما نبرداری کو ضروری سمجھو،اس کے بعد حکم دیا کہ قبل خان اورقاچولی بہادر کا عہد نامہ نکالو جس پر تومنہ خان کو مہر بھی ثبت ہے،اس عہد نامہ کو نکال کر سب کو دکھایا اورسب سے اُس پر دستخط کرائے اورحکم دیا کہ دشت قیچان ،دشت خزر،الان،روس،بلغار پر جوجی خان کی حکومت رہے گی اورماورالنہر،خوارزم ،کاشعر،بدخشاں،بلخ ،غزنین اور دریائے سندھ تک کا علاقہ چغتائی خان کا ملک سمجھا جائے گا اور قراچار چغتائی خان اورامیر قراچار کے درمیان وہی تعلقات رہیں گے جو میرے اورقراچار کے درمیان تھے یعنی چغتائی خان بادشاہ اورامیر قراچار اس کا سپہ سالار رہے گا اوردونوں آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ وفا داری ملحوظ رکھیں گے؛چنانچہ اسی مضمون کا ایک عہد نامہ چغتائی خان اورقراچار کے درمیان لکھواکر اس پر دستخط کئے،امیر قراچار قاچولی بہادر کا پڑ پوتا تھا،تولی خان کی حکومت میں مغولستان کا ایک حصہ دیا اورحکم دیا کہ اوکتائی خان کی فوج کا اہتمام اور سپہ سالاری خان تولی خان سے متعلق رہے گی،پھر حکم دیا کہ تمام بھائی اپنے بڑے بھائی اوکتائی خان کو اپنا شہنشاہ سمجھیں اوراُس کی اطاعت وفرمانبرداری سے انحراف کا خیال کبھی دل میں نہ لائیں،اس طرح چاروں بیٹوں کے متعلق وصیت وانتظام کرکے اپنے بھائیوں اوتگین ومگوجین داد لجنکین وغیرہ کوختا کا ملک دیا۔