انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** روئے مبارک کی برکت ایک تیسرا معجزہ آگ کہ بارے میں مثنوی مولانا روم میں مذکور ہے جس کا ترجمہ یہ ہے کہ حضرت انس بن مالک کےیہاں ایک شخص مہمان ہوا اس مہمان نے یہ واقعہ بیان کیا کہ کھانے کے بعد انس نے دیکھا کہ دستر خوان پر شوربے اور چکنائی وغیرہ کے داغ دھبے لگے ہوئے ہیں حضرت انس نے خادمہ کو بلاکر کہا کہ اس دستر خوان کو تھوڑی دیر کے لیے دہکتے ہوئے تنور میں ڈالدو ،خادمہ نے ایسا ہی کیا اس وقت تمام مہمان اس دستر خوان کے جلنے اور چکنائی کی چراندے کا انتظار کرنے لگے ؛لیکن یہ دیکھ کر حیران ہوگئے کہ یہ کپڑا جلنے کے بجائے بالکل بےداغ ہوگیا اور خادمہ نے صاف ستھرا اور اُجلا دستر خوان تنور میں سے نکال لیا، جیسے پھٹی چڑھا ہوا کپڑا ،لوگوں نے حیران ہوکر حضرت انس سے دریافت کیا کہ کیا ماجرا ہے کہ کپڑا آگ میں نہ جل سکا،حضرت انس نے حقیقت حال بتائی اور لوگوں کو بتایا کے نبی کریمﷺ کھانا تناول فرماکر اسی دستر خوان سے اپنا روئے مبارک پونچھاکرتے تھے جس کااثر یہ ہوا کہ یہ کپڑا آگ کی گزند اور جلنے سے محفوظ رہتا ہے ۔