انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت عبداللہ ؓبن وہب نام ونسب عبداللہ نام، باپ کا نام وہب تھا، قبیلہ اسلم سے نسبی تعلق رکھتے تھے۔ اسلام ابن سعد کے نزدیک فتح مکہ سے پہلے کسی وقت دولتِ اسلام سے بہرہ ور ہوئے۔ عمان کا قیام قبولِ اسلام کے بعد کچھ دنوں آنحضرتﷺ کی خدمت میں رہے،پھر عمان چلے گئے،وفاتِ نبویﷺ کے وقت یہیں تھے، وفات کی خبر پاکر یہ اورحبیب بن زید مزنی دونوں عمرو بن العاصؓ کے پاس چلے،راستہ میں مسیلمہ کذاب ملا، اس نے ان دونوں کو گرفتار کرلیا اور اپنی نبوت منوانی چاہی، حبیب نے صاف انکار کردیا،ان کے انکار پر مسیلمہ نے حبیب کو قتل کرکے ان کے بدن کے ٹکڑے کرڈالے،اس عبرت انگیز سزا کو دیکھنے کے بعد بھی عبداللہ کے دل پر ہر اس نہ طاری ہوا اوربدستور اسلام پر قائم رہے،مسیلمہ نے ان پر کوئی تشدد نہیں کیا ؛بلکہ صرف قید پر اکتفا کیا،ابھی یہ قید ہی میں تھے کہ خالد بن ولیدؓ اوراسامہ بن زیدؓ مسیلمہ کی سرکوبی کے لیے پہنچ گئے،عبداللہ موقع پاکر نکل گئے اور مسلمانوں سے مل کر مسیلمہ کا نہایت پر زور مقابلہ کیا (ابن سعد،جلد۴،ق۲،صفحہ:۴۶) لیکن بلاذری کا بیان ہے کہ خود آنحضرتﷺ نے عبداللہ بن وہب اور حبیب بن زید کو مسیلمہ کے مقابلہ کے لیے بھیجا تھا (فتوح البلدان بلاذری:۹۹) ابن سعد کا بیان زیادہ صحیح معلوم ہوتا ہے،اس لیے کہ مسیلمۂ کذاب کے فتنہ نے آپ کی وفات کے بعد شدت پکڑی تھی۔ وفات وفات کے حالات پر وہ خفامیں ہیں۔