انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جنگ طلیطلہ میں سلیمان کاوزیر غالب ثقفی تھا جو امیر عبدالرحمن کا وفادار سردار تھا اس نے ان دونوں بھائیوں کو سمجھایا اور بغاوت سے باز رکھنا چاہا سلیمان وعبداللہنے غالب ثقفی کو عہدۂ وزارت سے ایک خط اپنے سفیر کے ہاتھ طلیطلہ ککی جانب ان بھائیوں کے پاس بھیجا،جس میں لکھاتھا کہ ایسے قدیمی وفادار اور نمک حلال شخص کو قید کرنامناسب نہ تھا، سلیمان وعبداللہ نے اس سفیر کے سامنے غالب ثقفی کو قید خانہ سے بلواکر قتل کردیا اور کہا جاؤ اس خط کا یہی جواب ہے ،سلطان ہشام اس جواب کو سن کرقرطبہ سے بیس ہزار فوج لےکرطلیطلہ کی جانب روانہ ہوا،ادھر سے سلیمان وعبداللہ دونوں ایک زبردست فوج لےکرطلیطلہ سے قرطبہ کی جانب روانہ ہوا،ادھر سے سلیمان وعبداللہ دونوں ایک زبردست فوج لےکرطلیطلہ سے قرطبہ کی جانب روانہ ہوئے،طلیطلہ سے تھوڑے فاصلہ پر دونوں فوجوں کا مقابلہ ہوا ،سلیمان وعبداللہ شکست کھاکر طلیطلہ میں واپس ہوکر قلعہ بند ہوبیٹھے، قلعہ طلیطلہ اپنی مضبوطی کے لیے مشہور تھا اس کا فتح کرنا کوئی آسان کام نہ تھا،ہشام نے طلیطلہ کا محاصرہ کرلیا ،سلیمان نے اپنے بیٹے اور عبداللہ دونوں کو طلیطلہ میں چھوڑکر اور ایک حصہ فوج لےکر طلیطلہ سے قرطبہ کا رخ کیا،قرطبہ میں عبدالملک بطور گورنر مقیم تھا ،عبدالملک نے سلیمان کے آنے کی خبر سن کر قرطبہ سے کچھ فاصلہ پر سلیمان کا استقبال تیر وشمشیر سے کیا ،سلیمانشکست کھاکر مرسیہ کی طرف بھاگ گیا اور ملک میں جابجا لوٹ مار مچاتا ہوا پھرنے لگا یہ حالت دیکھ کر سلطان ہشام نے طلیطلہ کے محاصرہ پر ایک سردار کو چھوڑ کر دارالسلطنت قرطبہ کا عزم کیا تاکہ قرطبہ میں بیٹھ کر سلیمان کی نقل وحرکت کی نگرانی اور اس کا بندوبست بآسانی کیاجاسکے۔