انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت سیرین حضرت سیرین رضی اللہ عنہا اور ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا حقیقی بہنیں تھیں، ان کومقوقس شاہِ مصر نے بارگاہِ رسالت میں ہدیۃً بھیجا تھا، حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا توحرمِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں داخل ہوئیں اور حضرت سیرین رضی اللہ عنہا، حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ مشہور صحابی وشاعر کے حبالۂ عقد میں آئیں، جن کے بطن سے حضرت عبدالرحمن بن حسان رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے، حضرت سیرین رضی اللہ عنہ بڑی صابر اور شاکر تھیں، جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کا جوحضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا کے بطن سے تھے، انتقال ہوا توحضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا لختِ جگر کی جدائی سے بے قابو ہوکر رونے لگیں، حضرت سیرین رضی اللہ عنہا کواگرچہ اپنی محبوب بہن کے بچے کے مرنے کا غم کم نہ تھا؛ لیکن انھوں نے اپنے جذبات پرقابو رکھا اور حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا کوسمجھاتی رہیں۔ (ابن سعد:۸/۱۵۵) حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا اور حضرت سیرین رضی اللہ عنہا کے متعلق اگرچہ رجال اور سیرکی کتابوں میں اس کی تصریح نہیں ملتی کہ وہ عیسائی تھیں؛ لیکن بعض قرائن کی بناپرانھیں اہلِ کتاب صحابیات کے زمرہ میں لے لیا گیا ہے۔ پہلا قرینہ یہ ہے کہ وہ قبطی تھیں اور معلوم ہے کہ مصر کے قبطی عموماً عیسائی تھے؛ چنانچہ زرقانی نے حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا کے حالات میں قبطی کے لفظ کی تشریح کرتے ہوئے لکھا ہے: نسبة إلى القبط ای نصاریٰ مصر۔ ترجمہ: قبطی مصر کے عیسائی تھے۔ دوسرا یہ کہ ان کے ساتھ ان کے ایک بھائی مابور بھی آئے تھے، ارباب سیر ورجال لکھتے ہیں کہ بہنوں نے تواسلام قبول کرلیا؛ لیکن یہ اُس وقت اپنے قدیم دین پرقائم رہے اور کچھ دن کے توقف کے بعد مسلمان ہوئے، ہمارا خیال ہے کہ دین سے نصرانیت ہی کی طر ف اشارہ ہوگا، مابور کا ذکر پہلے آچکا ہے۔