انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
ڈاڑھی گنجان اور ہلکی دونوں کا حکم ایک ہے یاعلیحدہ اور ڈاڑھی کے لیے علیحدہ پانی کب لیا جائے گا؟ داڑھی کا جوحصہ ٹھوڈی کے مقابل میں ہے، اس کا دھونا فرض ہے ؛ لیکن لٹکی ہوئی کا دھونا اور مسح کرنا فرض نہیں؛ بلکہ سنت ہے کیونکہ وہ چہرہ (وجہ) میں شامل نہیں اور لحیہ خفیفہ (ہلکی ہلکی ڈاڈھی) جس میں جلد نظر آوے اس کے ماتحت کا دھونا ضروری ہے اور جس کا دھونا فرض ہے اس میں تثلیث (تین تین بار دھونا) سنت ہے، ڈاڑھی چونکہ چہرہ میں داخل ہے اس لیے اسے اسی پانی سے دھویا جائے گا، جو چہرہ کے لیے لیا جائے گا، مثلاً پہلی دفعہ دونوں چلو میں پانی لیں گے اور پورا چہرہ ڈاڑھی سمیت دھوئیں گے؛ اسی طرح دوسری مرتبہ، ڈاڑھی کے لیے الگ پانی اس وقت لیں گے جب خلال کریں گے اور وہ بھی ایک مرتبہ۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۴۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۱/۱۲۶،۱/۱۳۶، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)