انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
اقامت میں دائیں بائیں چہرہ پھیرنا کیسا ہے؟ اذان میں حَیَّ عَلَی الصَّلَاۃ اور حَیَّ عَلَی الْفَلَاحْ پردائیں اور بائیں گردن موڑنا حدیث سے ثابت ہے؛ لیکن اقامت میں اس طرح کہنا ثابت نہیں، وجہ اس کی ظاہر ہے کہ اذان میں دور کے لوگوں کو باخبر کرنا مقصود ہے؛ اس لئے دائیں بائیں رُخ کیا جاتا ہے؛ تاکہ ہرطرف مؤذن کی آواز پہنچ جائے، اقامت کا مقصد جو لوگ مسجد میں موجود ہیں صرف اُن کومتوجہ کرنا ہے اور اس میں دائیں بائیں رُخ کرنے کی حاجت نہیں؛ اور بعض فقہاء کے نزدیک زیادہ صحیح اور درست یہی رائے ہے کہ اقامت میں حَیَّ عَلَی الصَّلَاۃ اور حَیَّ عَلَی الْفَلَاحْ پر دائیں بائیں رُخ کرنا مستحب نہیں۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۴۸،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۵/۴۶۶،۴۶۵،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۲/۸۹، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)