انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** کھجور کے درخت کا ستون صحیح بخاری میں حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ کھجور کے ایک سوکھے ہوئے تنے سے ٹیک لگاکر خطبہ ٔ جمعہ فرمایا کرتے تھے، جب منبر بنایاگیا اور آپﷺ نے اس خشک تنے کے ستون کو چھوڑ کر منبر پر خطبہ دینا شروع کیا تو ستون چیخ کر اس زور سے رونے لگا جیسے قریب ہے کہ پھٹ جائےگا ،آنحضورﷺ نے منبر سے اتر کر اس ستون کو چمٹالیا تو وہ اس طرح سسکیاں لینےلگا جیسے بچہ رونے سے چپ ہوتے وقت سسکیاں بھرا کرتا ہے اور ہچکیاں لیا کرتاہے پھر اس کا رونا بند ہوگیا، آنحضورﷺ نے فرمایا ہمیشہ وعظ سناکرتا تھا اب جدائی کے صدمہ کو برداشت نہ کرسکا اورر ونے لگا۔ یہ واقعہ احادیث میں اس کثرت سے مذکور ہے کے تاج الدین سبکی نے متواتر کہا ہے، حضرت حسن بصری ؒجب اس حدیث کو بیان کرتے تو رو رو کر کہا کرتے تھے اے لوگو کھجور کی سوکھی ہوئی لکڑی آنحضورﷺ کے شوق ومحبت میں روتی تھی تو تم کو اس سے زیادہ آپﷺ کی محبت میں بےقرار رہنا چاہیے۔