انوار اسلام |
س کتاب ک |
ناجائز کام فوٹوگرافی ومجسمہ سازی کا پیشہ ذی روح کا مجسمہ بنانا اسلام میں قطعاً حرام ہے اور جمہور علماء اور محدثین کے نزدیک یہی حکم ذی روح تصاویر کا بھی ہے، فوٹوگرافی بھی تصویر کشی ہی ہے نہ کہ عکس سازی، اس لیے ظاہر ہے کہ اس کی صنعت وحرفت اور خرید وفروخت؛ نیز اس کوذریعہ معاش بنانا ناجائز ہے، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی ایک روایت میں اس کی صراحت موجود ہے؛ بالخصوص ایسی مورتیاں بنانایاایسی شخصیتوں کی تصویر کھینچنا جن کی پرستش کی جاتی ہو سنگین ترین گناہ ہے؛ اس لیے کہ یہ نہ صرف گناہ ہیں بلکہ اُمورِکفر میں براہِ راست تعاون کرنے کے مترادف ہے، صلیب باوجود اس کے کہ تصویر نہیں ہے؛ مگرچونکہ عیسائی اسے مذہبی شعار کے طور پراستعمال کرتے ہیں، اس لیے حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے اس کوتوڑنے کا باضابطہ حکم دے دیا تھا؛ ہاں غیرذی روح جیسے عمارتوں، پھلوں، پھولوں وغیرہ کی تصویریں بالاتفاق جائز ہیں، اس لیے ان کے بنانے اور اس صنعت کوذریعہ معاش کی حیثیت سے اختیار کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی جس روایت کا ذکر کیا گیا ہے اس میں اس کی طرف اشارہ موجود ہے۔ (جدیدفقہی مسائل:۱/۳۹۶)