انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت ابو تراب نخشبیؒ (م:۲۴۵ ھ) ۱۔جب بندہ صدق دل سے کوئی کام کرتا ہے تو اسے کرنے سے پہلے ہی اس کی حلاوت محسوس ہوجاتی ہے اورجب خلوص سے وہ کام شروع کرتا ہے تو کام کرتے ہوئے اسے اس کی حلاوت اورلذت محسوس ہوتی ہے۔ (الرسالۃ القشیریۃ،ص:۳۸) ۲۔بندوں کو اللہ کی بندگی میں لگائے رکھنا اوردل کا تعلق رب کے ساتھ ہونا اوراللہ تعالی کی طرف سے حفاظت پر مطمئن ہونا، لہذا اگر اسے کوئی چیز مل جائے تو وہ اس کا شکر یہ ادا کرے اوراگر کوئی چیز نہ ملے تو صبر کرے۔ (الرسالۃ القشیریۃ،ص:۲۲۷) ۳۔جب کسی کا دل اللہ سے اعراض کرنے کا عادی ہوجائے تو وہ اولیاء اللہ پر نکتہ چینی شروع کردیتا ہے۔ (الرسالۃ القشیریۃ،ص:۳۶۱) (۱)جب انسان ترکِ معصیت کامصمّم ارادہ کرلے تو اللہ عزّو جل کی امداد ہر طرف سے ملتی ہے ۔ (۲)دل کی سیاہی کی علامت تین چیزیں ہیں . اول :گناہ سے دل نہ گھبرائے ، دوم : اطاعت کی طرف طبیعت مائل نہ ہو ، سوم : وعظ کا اثر دل میں نہ ہو ۔ (۳)جو شخص کسی مشغول باللہ کو اللہ سے پھیرتا ہے تو اس کو اللہ کی ناراضی فی الفور لاحق ہوجاتی ہے ۔ (۱)جب انسان ترکِ معصیت کامصمّم ارادہ کرلے تو اللہ عزّو جل کی امداد ہر طرف سے ملتی ہے ۔ (۲)دل کی سیاہی کی علامت تین چیزیں ہیں . اول :گناہ سے دل نہ گھبرائے ، دوم : اطاعت کی طرف طبیعت مائل نہ ہو ، سوم : وعظ کا اثر دل میں نہ ہو ۔ (۳)جو شخص کسی مشغول باللہ کو اللہ سے پھیرتا ہے تو اس کو اللہ کی ناراضی فی الفور لاحق ہوجاتی ہے ۔