انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
وضو،غسل اورتیمم وغیرہ سے متعلق نئے مسائل کپڑے کی مروجہ جراب پرمسح جائز ہے یانہیں؟ محض کپڑے کی جوربین پرمسح کرناجائز نہیں ہے؛ البتہ اگراُس میں چار شرطیں پائی جائیں توجائز ہوجائے گا: (۱)قدم مع ٹخنے ساتر ہوں (۲)قدم کوڈھاپنے کے بعد کچھ بھی حصہ باقی نہ رہے (۳)ان میں چلنے کی عادت ہو (۴)یہ اتنے موٹے ہوں کہ کوئی چیز ان میں سرایت نہ کرے، یہ سب امور جرابہائے مروجہ میں مفقود ہیں، اس لیے اِن پر مسح جائز نہیں۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۱/۲۶۶) سوتی موزہ پرمسح سوتی موزے جوپوری دنیا میں اس وقت مروج ہورہے ہیں اس پرمسح درست نہیں؛ البتہ وہ ایسے موٹے اور گاڑھے ہوں کہ ایک فرسخ (تین میل) اُن کوپہن کربغیر جوتے کے چل سکے اور پنڈلی پرقائم رہے۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۱/۲۶۷) انگریزی بوٹ پرمسح جوتہ انگریزی (لانگ شوز) ٹخنوں سے اوپر ڈھکے ہوئے ہو اور فیتہ جوپشتِ جوتہ پرہے وہ خوب کسا ہوا ہو کہ دونوں طرف خوب ملے ہوئے رہے اور جوتے پاک ہو تواس پرمسح درست ہے۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۱/۲۶۸) انجکشن سے وضو ٹوٹنے کا مسئلہ انجکشن یاکسی بھی سوئی وغیرہ کے ذریعہ دوا جسم میں پہنچائی جائے تواس سے وضو نہیں ٹوٹتا اور انجکشن یاسوئی پرجوتھوڑا سا خون لگا رہتا ہےاس مقدار میں خون آنا ناقضِ وضو نہیں ہے؛ اِس لیے کہ وہ اپنی جگہ سے بہنے کی مقدار میں نہیں ہوتا؛ البتہ بار بار تھوڑا تھوڑا نکلتا رہا اور اسے پونچتے رہے تواگر مجموعی طور پرخون کی مقدار اتنی ہوکہ اگرنہ پونچھا جاتا توبہہ جاتا تووضو ٹوٹ جائے گا؛ ورنہ نہیں؛ ہاں اگرانجکشن یاکوئی سوئی لگانے کا منشاء ہی خون نکالنا ہو تواس صورت میں وضو ٹوٹ جائیگا۔ پلاسٹر پرمسح ہاتھ پیر پربدرجہ مجبوری جوپلاسٹر لگائے جاتے ہیں اِن کی حیثیت جبیرہ (پٹی) کی ہے، وضو اور غسل میں اِن پرصرف مسح کرلینا کافی ہے، یہ بھی ضروری نہیں کہ پلاسٹر لگاتے وقت پاکی ہی کی حالت میں رہا ہو۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۹۰) (فتاویٰ محمودیہ:۵/۷۰۔ فتاویٰ رحیمیہ:۴/۲۳۔ ملخص جدید فقہی مسائل:۱/۹۱) معدہ تک نلکی پہنچانے کی صورت میں وضو کا حکم بعض دفعہ میڈیکل تحقیق کے لیے حلق کے ذریعہ معدہ تک نلکی (چھوٹے پائپ کی شکل میں) پہنچائی جاتی ہے اور پھروہ نلکی کھینچ لی جاتی ہے یاگوشت کا کوئی ٹکڑا کاٹ کراپنے ساتھ لاتی ہے، ایسی صورت میں وضو ٹوٹ جائیگا؛ کیونکہ اس کومقامِ نجاست سے نکالا گیا ہے، اس لیے بعید نہیں کہ اس میں کچھ نجاست لگی ہوئی ہو؛ اسی طرح بچے کی پیدائش، کیڑا، کنکری اور گوشت؛ نیزحقنہ کی لکڑی کا اندر چھپ جانے کے بعد نکلنا ناقضِ وضو ہے۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۹۲) پائپ کے ذریعہ اندرون جسم دوا پہنچانے سے وضو کا حکم اگرکوئی بواسیر کا مریض ہو اور پائپ کے ذریعہ جسم کے اندرونی حصہ میں دوا پہنچائی جائے تواس سے بھی وضو ٹوٹ جائیگا۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۹۳) اگرکمر سے نیچے کا حصہ بے حس کردیا جائےتو وضو کا حکم آج کل علاج کی بعض صورتوں میں ریڑھ یاکمر میں ایسے انجکشن لگائے جاتے ہیں جس سے کمرسے نیچے کاحصہ بے حس ہوجاتا ہے، یہ صورت بھی ناقض وضو ہے؛ کیونکہ فقہاء نے جنوں، بے ہوشی اور غشی کوناقضِ وضو مانا ہے، اس لیے کہ اس کی وجہ سے انسان کی اپنے اعضاء پرگرفت باقی نہیں رہتی اور اس کی وجہ سے ناقضِ وضو کے پیش آنے کا ادراک نہیں ہوپاتا۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۹۳) ٹرین وغیرہ کی دیواروں پرتیمم ٹرین، بس وغیرہ کی دیواریں عموماً لکڑی، لوہے یاپلاسٹک وغیرہ کی ہوتی ہیں، ان پرتیمم کرنا درست نہیں ہے؛ البتہ عموماً سفر کے دوران ان پرگردوغبار جم جاتا ہے اور امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں گردوغبار پربھی تیمم کیا جاسکتا ہے؛ اس لیے اگرٹرین پراس طرح گردوغبار ہوتوتیمم کیا جاسکتا ہے؛ ورنہ نہیں۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۹۸) نرودھ کی صورت میں غسل کا وجوب غسلِ واجب ہونے کی بنیادی طور پردوصورتیں ہیں: (۱)ایک توشہوت کے ساتھ انزال (۲)دوسرے حشفہ (سپاری) کے مقدار عضو مخصوص کا ادخال؛ لیکن اگرعضو مخصوص اس طرح کپڑے میں لپیٹ کرداخل کیا جائے کہ جسم کی حرارت ایک دوسرے کومحسوس نہ ہو اور لذت اندوز نہ ہوسکے؛ نیزانزال بھی نہ ہونے پائے توغسل واجب نہ ہوگا لیکن نرودھ اس میں داخل نہیں ہے؛ اِس لیے کہ اس میں غلاف اتنا باریک ہوتا ہے کہ اس کے ہوتے ہوئے طرفین لذت یاب ہوتے ہیں اور اس کی صنعت کا منشاء ہی یہ ہے کہ جنسی لطف بھی اُٹھایا جائے اور اولاد کا بار بھی نہ ہو؛ لہٰذا نرودھ کے ساتھ مجامعت کی صورت میں بھی غسل واجب ہوگا۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۱۰۰) پتھرکوئلہ پرتیمم کوئلہ پرتیمم کرنا درست نہیں؛ لیکن پتھر کوئلہ چوں کہ ایک درجہ میں پتھر ہے اور جلے ہوئے پتھر پربھی تیمم درست ہے؛ اس لیے اگراس کے علاوہ کوئی قابل تیمم چیز موجود نہ ہو تواس پرتیمم کرلے۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۱۱۵) کھڑے ہوکر بیسن میں وضو کرنا؟ آج کل گھروں میں بیسن لگے ہوئے ہیں، لوگ عام طور پراسی پرکھڑے کھڑے وضو کرلیتے ہیں، اس سے وضو توہوجاتا ہے؛ لیکن افضل یہ ہے کہ بیٹھ کرقبلہ رُو ہوکر وضو کرے۔ (آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۳۳) کیا ٹوتھ برش مسواک کی سنت کا بدل ہے؟ وضو کرتے وقت مسواک کرنا سنتِ موکدہ ہے اور مسواک بانس، انار اور ریحان کے علاوہ کسی اور درخت کی ہونی چاہیے؛ خصوصاً کڑوے درخت کی، زیادہ اولیٰ پیلو کے درخت کی ہے؛ پھرزیتون کے درخت کی ہے؛ الغرض مسواک درخت کی ہونا ضروری ہے؛ اگرکسی وقت کسی درخت کی مسواک میسر نہ ہوتواُنگلی سے دانت صاف کرکے منہ کی بدبو زائل کردے؛ اس طرح بھی سنت ادا ہوجاتی ہے؛ بہرحال اصل سنت درخت کی مسواک ہے، وہ میسر نہ ہو یادانت نہ ہوں یادانت یامسوڑے کی خرابی کی وجہ سے مسواک سے تکلیف ہوتی ہوتوضرورۃ ہاتھ کی انگلیوں یاموٹے کھردرے کپڑے یامنجن، ٹوتھ پیسٹ یابرش سے مسواک کا کام لیا جاسکتا ہے؛ مگرمسواک کے ہوتے ہوئے مذکورہ چیزیں مسواک کی سنت ادا کرنے کے لیے کافی نہیں اور مسواک کی سنت کا پورا اجرحاصل نہ ہوگا؛ گرچہ صفائی تو ہوجائیگی۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۲/۱۷۔ آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۳۵۔ جدید فقہی مسائل:۱/۹۵) انجکشن کے ذریعہ عورت کے رحم میں مادۂ منویہ پہنچائے توعورت پرغسل واجب ہے یانہیں؟ عورت کی شرمگاہ سے رحم میں انجکشن کے ذریعہ منی پہنچائی جائے اور اس عمل سے عورت میں شہوت پیدا ہوتووجوب غسل راجح ہے اور اگر مطلقاً شہوت کا گمان زیادہ ہے، اس لیے اس صورت میں وجوب غسل کا حکم راجح ہوگا (مگرڈاکٹر سے یہ عمل کرانا قطعاً حرام ہے)۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۴/۳۴)