انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مسابقتی مقابلہ،گھوڑ دوڑ کا مقابلہ مسابقتی مقابلے : گھوڑ دوڑ : اس سال حضور ﷺنے گھوڑوں ، اونٹوں اور تیر اندازی کے مقابلے کروائے، اس کا مقصد جہاد کی تیاری تھاجس کے لئے گھوڑوں کو سدھایا جاتا تھا، اﷲ تعالیٰ کے حکم کے مطابق گھوڑے رکھے جاتے تھے، سورۂ انفال کی آیت نمبر ۶۰ میں فرمایا گیا: ( ترجمہ) " مسلمانو ! جہاں تک ہو سکے قوت پیدا کر کے اور گھوڑےتیار رکھ کر دشمنو ں کے مقابلہ کیلئے اپنا ساز و سامان مہیا کئے رہو، اس طرح مستعد رہنے سے تم اللہ کے دشمنوں اور اپنے دشمنوں پر اپنی دھاک بٹھائے رکھو گے اور نیز ان کے سوا دوسروں پربھی جن کو تم نہیں جانتے (لیکن) اللہ جانتا ہے اور ( یاد رکھو) اللہ کی راہ میں تم جوکچھ بھی خرچ کروگے وہ تم کو پورا پورا دیا جائے گا اورکبھی بھی تمہاری حق تلفی نہ ہوگی" ( سورہ انفال ۸ : ۶۰) گھوڑ دوڑ کے مقابلے ہوتے ، تربیت یافتہ گھوڑے پانچ میل دوڑ ائے جاتے جو مقام حضیا سے شروع ہو کر ثنیہ الوداع تک ہوتی، دوسرے گھوڑوں کی دوڑ ایک میل کی ہوتی جو ثنیہ الوداع سے ہو کر بنی زریق پر ختم ہوتی تھی، مدینہ میں اس مقام پر " مسجد السبق" ( دوڑ کی مسجد موجود ہے، ایسے ہی ایک مقابلہ میں حضرت ابو بکر ؓ کا ایک گھوڑا سب پر سبقت لے گیا، اول، دوم ، سوم، چہارم آنے والوں کو انعامات بھی دیئے جاتے تھے جو عام طور پر کھجور یا کوئی اور چیز ہوتی ، ہمت افزائی کے لئے حضور اکرم ﷺ خود مقابلے دیکھتے اور اپنے دستِ مبارک سے انعامات تقسیم فرماتے، گھوڑوں کے علاوہ گدھوں کی دوڑ کا بھی ذکر ملتا ہے، اونٹوں کی دوڑ : گھوڑوںکی طرح اونٹوں کی بھی دوڑ ہوتی تھی، ایسے ہی ایک مقابلہ میں ایک بدوی کا اونٹ حضور اکرم ﷺ کی اونٹنی قصویٰ یا عضباء سے آگے نکل گیا، مسلمانوں کو یہ بات بری لگی، یہ دیکھ کر حضور ﷺنے ارشاد فرمایا کہ یہ قانون قدرت ہے کہ دنیا میں جس چیز کو سر بلند کرے وہ اسے سرنگوں کرنے کا بھی حق رکھتا ہے۔