انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضورﷺ کو زہر آلود بکری کے گوشت کی دعوت خیبر کی فتح کے بعد بھی یہودی اپنی شرارتوں سے باز نہ آئے، یہودی سرداروں کے مشورہ سے مرحب کی بھاوج زینب بنت حارث زوجہ سلام بن مشکم نے حضور ﷺکی دعوت کی(علامہ ابن کثیر نے سیرت النبی میں زینب کو مرحب کی بھتیجی لکھا ہے جب کہ محمد حسین ہیکل نے حیات محمد میں زینب کو مرحب کی بہن بتلایاہے) دعوت میں بکری کا بچہ بھون کر رکھا گیا اور اس میں زہر ملا دیا گیا ، حضور ﷺ نے محسوس کر لیا کہ اس میں زہر ملا یا گیا ہے، اس لئے آپﷺ نے ایک لقمہ کھا کر تھوک دیا مگر آپﷺ کے ساتھی بشرؓ بن برا نے کئی لقمے کھا لئے اور اس کے زہر سے ان کا انتقال ہو گیا، حضور ﷺ نے جب پوچھ گچھ کی تو زینب نے اقرار کیا کہ اس نے کھانے میں زہر ملایا تھا، یہودیوں نے کہا " ہم نے زہر اس خیال سے ملا دیا تھا کہ آپﷺ سچے پیغمبر ہوں گے تو یہ زہر آپﷺ پر اثر نہ کر ے گا اور اگر جھوٹے ہوں گے تو ہم آپﷺ سے نجات حاصل کر لیں گے" ان کے اس اقرار کے باوجود حضور اکرمﷺ نے ان کو معاف کر دیا ، صرف زینب کو حضرت بشر ؓ بن براء کے قصاص میں قتل کروا دیا گیا، اس کے قتل کے بارے میں دو مختلف روایات ہیں : ۱) اس کے باپ اور شوہر کے قتل ہوجانے کی وجہ سے اسے معاف کردیاگیا، ۲) حضرت بشرؓ بن براء بن معرور کے قصاص میں قتل کردیاگیا، تطبیق اس طرح دی گئی ہے کہ پہلے تو آپﷺ نے اسے معاف کردیاتھا؛ لیکن جب حضرت بشرؓ کی موت واقع ہوگئی تو پھر قصاص میں اسے قتل کردیاگیا،