انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اسلام میں اسلام نے آکر ان تمام عقائد کو مٹایا، الوہیت اور ربوبیت کی ہر صفت سے وہ محروم کردئے گئے ان کی پرستش ناجائز کی گئی، نرومادہ کی مادی جنسیت سے وہ پاک کئے گئے اور انسانوں کو ان پاک مخلوقات کی غلامی وبندگی سے آزاد کیا گیا، ان کی تعداد بیشمار اور درجہ بندی کا کوئی خیال باقی نہیں رکھا گیا، ان کی ہستی اللہ تعالی کے سامنے ایک سراپا مطیع وفرمانبردار غلام کی قرار دی گئی جس کا کام شب و روز صرف آقا کا حکم بجالانا ہے، عالم میں ان کا کسی قسم کا تصرف نہیں مانا گیا اور نہ نیکی وبدی کی دو تقسیمیں کی گئیں، نہ وہ الگ الگ جنسی مخلوقات کے حاکم و منتظم قراردئے گئے، قرآن میں ان کی ہستی صرف اس قدرتسلیم کی گئی ہےکہ وہ صرف غیر مادی ذی روح مخلوق ہیں، جن کا کام اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا اور اطاعت و فرمانبرداری ہے، خالق اور اس کی مخلوق کے درمیان وہ پیغام رسانی کا ذریعہ ہیں، اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق وہ مخلوقات کے کارخانہ کو چلارہے ہیں لیکن اس چلانے میں خود ان کی ذاتی مرضی اور ارادہ کو کچھ دخل نہیں ہے، اسی لیے قرآن پاک نے یہودیوں کی طرح ان کو"خداوند" کا خطاب نہیں دیا، نہ پارسیوں کی طرح ان کوقابل پرستش کےلقب سے یاد کیا، نہ ہندؤوں کی طرح دیو، دیوتا اور دیوی کہا، بلکہ صرف ملک اور رسول کے الفاظ استعمال کیے، جن کے لفظی معنی فرستادہ، قاصد، پیغام رساں اور ایلچی کے ہیں۔ (سیرۃ النبی:۴/۲۸۸، مصنف:علامہ شبلی نعمانیؒ، علامہ سیدسلیمان ندوی۔ الانعام:۵۶،۵۷۔ الزمر:۳۔ الانبیاء:۲۶ ۔ التحریم:۶)