انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** کبوتر اور مکڑی طبرانی،بیہقی،ابونعیم،بزار اور ابن سعد نے زید بن ارقم اور مغیرہ بن شعبہ سے روایت کی ہے کہ نبی کریمﷺ ہجرت کے موقعہ پر جس رات حضرت ابوبکرؓ کے ساتھ غار ثور میں جاکر چھپے تھے، اس رات اللہ کے حکم سے ایک درخت نے آکر آنحضورﷺ کو چھپالیا اور اللہ کے حکم سے کبوتروں نے غار کے منہ پر گھونسلہ بناکر انڈے دے دیے اور مکڑی نے جالا تن دیا، جب کفار قریش غار کے منہ پر پہنچے تو غار کے منہ پر کبوتروں کے گھونسلے اور مکڑی کے جالے کو دیکھ کر کہنے لگے کہ اگر اس میں محمد اور ان کے ساتھی ہوتے تو کبوتر اور کبوتروں کا گھونسلہ اس کے دروازےپر نہ ہوتا اور مکڑی کا جالا بھی ایسا نہ ہوتا، کفار اتنے قریب پہنچ گئے تھے کہ آنحضورﷺ ان کی باتیں سنتے تھے اور اگر غور سے کفار دیکھتے تو آنحضورﷺ کو دیکھ لیتے؛ لیکن اللہ تعالی نے اپنے حبیب کو کبوتر اور مکڑی اور درخت کو بھیج کر دشمنوں کے شر سے بچالیا ،علماء نے لکھا ہے کہ آج کل حرم میں جو کبوتر ہیں یہ سب اسی جوڑے کی نسل سے ہیں جس نے غار ثور پر انڈے دیے تھے۔