انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** جھوٹے مدعیان نبوت آپﷺ کی علالت کے دوران یہ اطلاع آئی کہ اسو دعنسی نے یمن پر اور مسیلمہ نے یمامہ پر قبضہ کر لیا ہے ، بنی اسد کے طلیحہ بن خویلد نے بھی نبوت کا دعویٰ کر دیا او ر " شنیمراد " کو اپنا مستقر بنا لیا ہے، اس نے اپنے بھتیجے حباّل بن خویلد کو اپنی طاقت سے مطلع کر کے سمجھوتہ کرنے مدینہ روانہ کیا ہے ، آنحضرت ﷺ نے ان فتنوں سے نپٹنے کے لئے بجائے فوج کے قاصد روانہ فرمائے ، اسود کا تعلق عنس سے تھا، اسے ذی الحمار بھی کہتے تھے، صاحب استطاعت شخص تھا، اس کے خروج کی اطلاع حضرت فردہؓ بن مسیک نے مدینہ بھیجی، اس نے حضور ﷺ کے مقرر کردہ عامل شہر بن باذان کو قبیلہ مذحج کے تعاون سے شہید کر دیا اور صنعاء پر قابض ہو گیا، حضور ﷺ کے مقرر کردہ عامل حضرت خالد بن ولیدؓ بن سعید بن عاص کو نکال باہر کیا ، حضرت فردہؓ نے اطراف کے عاملوں حضرت معاذ ؓبن جبل اور حضرت اور ابو موسیٰؓ اشعری کو ساتھ لے کر حضر موت پر حملہ کر دیا، آنحضرت ﷺ نے انہیں لکھا کہ جس طرح بھی ممکن ہو اسود کے فتنہ کو رفع کریں، اسود حضور ﷺ کی وفات سے ایک دن پہلے قتل ہوا جس کی خبر حضور ﷺ نے صحابہ ؓ کو دی، طلیحہ او ر مسیلمہ قاصدوں کی کارروائیوں کی مدافعت میں الجھ گئے، حضرت ابو بکرؓ صدیق کے دور خلافت میں یہ فتنے ختم ہوئے،