انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مرتدین کا استیصال ان فرامین کو قاصدوں کے ہاتھ روانہ کرنے کے بعد صدیق اکبرؓ نے گیارہ علم تیار کئے اورگیارہ سردار منتخب فرما کر ایک ایک جھنڈا ہر ایک سردار کو دیا، ہر ایک کے ساتھ ایک ایک دستۂ فوج کیا اورحکم دیاکہ مکہ وطائف وغیرہ مقامات سے جہاں جہاں اسلام پرثابت قدم قبائل ملیں ان میں سے کچھ لوگوں کو اُن قبائل اوراُن کے گھر بارکی حفاظت کے لئےچھوڑدیں اور کچھ لوگوں کو اپنے لشکر میں شریک کرتے اور ساتھ لیتے جائیں،پہلا علم خالد بن ولیدؓ کو دیا گیا اور حکم ہوا کہ اول طلیحہ بن خویلداسد ی پر چڑھائی کرو جب اس مہم سے فارغ ہوجاؤ تو مقام بطاع کی طرف مالک بن نویرہ پر حملہ آور ہو،دوسرا علم عکرمہ بن ابو جہل کو دیا گیا اورحکم ہوا کہ یمامہ کی طرف مسیلمہ کذاب پر حملہ کرو، تیسرا علم شرجیل بن حسنہ کو سپرد ہوکر حکم ہوا کہ عکرمہ کی امداد کرو اور یمامہ سے فاروغ ہوکر حضر موت کی طرف بنوکندہ اور بنو قضا پر حملہ آوری کرو چوتھا علم خالد بن سعیدؓ بن العاص کو ملا اورحکم ہوا کہ تمام ملک شام کی سرحد پر پہنچ کر اس طرف کے قبائل کو درست کرو،پانچواں علم عمرو بن العاص کو سپرد فرما کر حکم دیا کہ مرتدین بنو قضاعہ کی طرف جاؤ،چھٹا علم حذیفہ بن محسن کو دے کر ملک عمان کی طرف جانے کا حکم دیا،ساتواں علم عرفجہ بن ہر ثمہ کو سپرد کرکے اہل مہرہ کی طرف جانے کا حکم دیا،حذیفہ امیر اور عرفجہ ماتحت ہوں گے اورجب مہرہ میں ہوں تو عرفجہ امیر ہوں گے اور حذیفہ ماتحت سمجھے جائیں گے،آٹھواں علم طریفہ بن عاجز کو دیا گیا، اور حکم ہوا کہ بنو سلیم اور اُن کے شریک حال بنو ہوازن کی طرف جاؤ، نواں علم سوید بن مقرن کو دیا گیا اوران کو حکم ملا کہ یمن (تہامہ) کی جانب جاؤ، دسواں علم علاء بن الحضرمی کو دیا گیا اورحکم ہوا کہ تم بحرین کی طرف جاؤ ،گیارہواں علم مہاجرابن ابی اُمیہ کو دیا گیا اور حکم ہوا کہ صنعاء کی طرف جاؤ۔ ان تمام سرداروں کو روانگی کے وقت ایک ایک فرمان ایک ہی مضمون کا لکھ کر دیا گیا،اس فرمان کا مضمون یہ تھا۔