انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** نام کی تبدیلی اسی اثنا میں ایک شخص جس کا نام تنگیری تھا اورمُغل اُس کو بڑا عابد زاہد اورقابل تکریم سمجھتے تھے، چنگیز خاں کے پاس آیا اورکہا کہ میں نے ایک سُرخ آدمی کو جو سُرخ لباس مین سُرخ گھوڑے پر سوار تھا دیکھا،اُس نے مجھ سے کہا کہ تو میسو کا بہادر کے بیٹے سے جا کر کہہ دے کہ وہ آج کے بعد سے اپنا نام تموچین تبدیل کرکے اپنے آپ کو چنگیز خاں کے نام سے موسوم کرے،خدائے تعالی کا منشا ہے کہ چنگیز خاں کو بہت سے ملکوں کا شہنشاہ بنائے،تنکیری کے اس کلام کو سُن کر اگرچہ چنگیز خاں نے اُس کو دروغ گو تصور کیا،مگر اس کی بات کو تسلیم کرلینا اُس نے مناسب سمجھا اوراپنے آپ کو چنگیزخاں کے نام سے موسوم کیا ترکی زبان میں چنگیز خاں کے معنی شہنشاہ کے تھے،یاشاید چنگیز خاں کے بعد یہ نام شہنشاہ کے مترادف قرار پایا،چند روز کے بعد تنکیری کا کسی بات پر چنگیز خاں کے ایک مصاحب سے جھگڑا ہوگیا،اس نے تنکیری کی گردن پکڑ کر اوراُٹھا کر اس بات پر چنگیز خاں کے ایک مصاحب سے جھگڑا ہوگیا، اس نے تنکیری کی گرد ن پکڑ کر اوراُٹھا کر اس زور سے زمین پر پٹکا کہ تنکیری کا دم نکل گیا۔ اس کے بعد رفتہ رفتہ قبائل مغلیہ اورمغولستان پر چنگیز خاں کا قبضہ ہوگیا اورقآن اکبر بعد مقابلہ منہزم ہوکر مقتول ہوا، سب نے چنگیز خان کو قاآن اکبر تسلیم کیا، اس کے بعد چنگیز خاں قبائل تاتار کی طرف متوجہ ہوا،تاتاریوں کے بادشاہ نے مقابلہ میں اپنے آپ کو کمزور پایا اوراپنی لڑکی کی شادی چنگیز خاں سے کرکے صلح نامہ تحریر کردیا، اس کے بعد تاتاری سرداروں نے اپنے بادشاہ سے بغاوت اختیار کی،اس نے مجبور ہوکر چنگیز خاں سے امداد طلب کی، بہت کشت وخون ہوا،تاتاری بادشاہ خود ہی زہر کھا کر مرگیا اورچنگیز خاں کا ملک ختا کے اکثر حصے پر قبضہ ہوگیا، چنگیز خاں در حقیقت مغلوں میں بڑا بیدار مغز اوربہادر آدمی تھا، اُس کے کاموں سے جو اُس نے اپنی مدّت العمر میں انجام دیئے اُس کی دانائی اورذہانت کا ثبوت ملتا ہے، وہ اپنی خوں ریزی کے لئے شہرت عظیم رکھتا ہے مگر اُس زمانے کے دنیا کے حالات ہی کچھ ایسے ہوگئے تھے کہ وہ اپنے آپ کو خوں ریزی سے نہ بچا سکا۔