انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** شجاعت حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے ایک مرتبہ لوگوں سے سوال کیا کہ تمہارے نزدیک شجاع ترین کون شخص ہے، سب نے عرض کیا،آپ ،آپ نے فرمایا میں ہمیشہ اپنے برابر کے جوڑے سے لڑتا ہوں،یہ کوئی شجاعت نہیں، تم شجاع ترین شخص کا نام لو، سب نے کہا ہمیں معلوم نہیں ،حضرت علیؓ نے فرمایا کہ شجاع ترین حضرت ابوبکر صدیق ہیں، یوم بدر میں ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ایک سائبان بنایا تھا،ہم نے پوچھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کون رہے گا کہ مشرکین کو آپ پر حملہ کرنے سے باز رکھے،قسم خدا کی ہم میں سے کسی شخص کی ہمت نہ پڑی، مگر ابوبکر صدیق ننگی تلوار لئے کھڑے ہوگئے اور کسی کو پاس نہ پھٹکنے دیا اور جس شخص نے آپ پر حملہ کیا ابوبکر صدیق اسی پر حملہ آور ہوئے۔ ایک دفعہ مکہ معظمہ میں مشرکین نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پکڑلیا اورآپ کو گھسٹینے لگے اورکہنے لگے کہ توہی ہے جو ایک خدا بتاتا ہے،واللہ کسی کو کفار کے مقابلہ کی جرأت نہ ہوئی،مگر ابوبکر صدیق آگے بڑھے وہ کفار کو مار مار کر ہٹاتے جاتے تھے اور کہتے جاتے تھے کہ ہائے افسوس تم ایسے شخص کو قتل کرنا چاہتے ہو جو کہتا ہے کہ میرا خدا ایک ہے،یہ فرما کر حضرت علیؓ رو پڑے اور فرمانے لگے بھلا یہ تو بتاؤ مومن آل فرعون اچھے ہیں یا ابو بکرؓ لیکن جب لوگوں نے جواب نہ دیا تو فرمایا جواب کیوں نہیں دیتے واللہ ابوبکر کی ساعت ان کی ہزار ساعت سے بہتر ہے وہ تو ایمان کو چھپاتے تھے اور ابوبکرؓ نے ایمان کو ظاہر کیا۔