انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** باعتبار مبیع بیع کی قسمیں warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34226 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. مبیع کے لحاظ سے بیع کی چار قسمیں ہیں: (۱)مقائضہ، (۲)صرف، (۳)سلم، (۴)اوربیع مطلق۔ (۱) بیع مقائضہ: یہ ہے کہ خریدار اورتاجر ہر دو کی طرف سے قیمت اور مبیع کے طور پرسامان ہی ہو،سونا،چاندی،(جسے شریعت قیمت اورثمن تصور کرتی ہے) یا رقم نہ ہو، مثلاً گیہوں کی بیع چاول کے بدلہ، بیع مقائضہ میں اصول یہ ہے کہ عربی زبان میں جس لفظ پر ب داخل ہوگی وہ ثمن سمجھی جائے گی، مثلابعت القلم بالثوب میں نے قلم کپڑے کےبدلہ فروخت کیا، یہاں ب چونکہ ثوب پر داخل ہے، اس لیے ثوب (کپڑا) ثمن قرار پائے گا۔ (۲) بیع صرف: یہ ہے کہ ثمن کی بیع ثمن کے بدلہ ہو، مثلا چاندی چاندی کے بدلہ، سونا سونے کے بدلے، یا روپے کا نوٹ اور سکہ اسی کے بدلہ ،بیع صرف میں ضروری ہے کہ طرفین کی جانب سے ثمن اورمبیع کی حوالگی مجلس میں ہی ہوجائے کسی کی طرف سے اُدھار نہ ہو اوراگر طرفین سے ایک ہی جنس ہو تو مقدار برابر ہو۔ (۳) بیع مطلق: یہ ہے کہ سامان کی بیع ثمن کے بدلہ ہو، جیسا کہ عام طور پر ہوا کرتا ہے، مثلا کتاب روپیوں کے بدلہ، یہاں کتاب مبیع ہے اورروپیہ ثمن۔ (۴) بیع سلم: بیع میں اصل تو یہ ہے کہ خریدار اور تاجر دونوں مبیع وثمن نقد ادا کردیں اورکسی طرف سے بھی اُدھار نہ ہو، مگر انسانی ضروریات کے پیش نظر شریعت نے اس کی گنجائش بھی رکھی ہے کہ کسی طرف سے اُدھار کا معاملہ ہو، چنانچہ اگر ثمن نقد ادا ہو اورمبیع کی بعد میں حوالگی کا وعدہ ہو تو یہ بیع سلم ہے اوراگر مبیع نقد ہو اور ثمن ادھار تو یہ بیع مؤجل یا بیع الی اجل ہے۔حوالہ وَبِالنَّظَرِ إلَى الْمَبِيعِ أَرْبَعَةٌ مُقَايَضَةٌ وَهِيَ بَيْعُ الْعَيْنِ بِالْعَيْنِ وَبَيْعُ الدَّيْنِ بِالدَّيْنِ وَهُوَ الصَّرْفُ وَبَيْعُ الدَّيْنِ بِالْعَيْنِ وَهُوَ السَّلَمُ وَعَكْسُهُ وَهُوَ بَيْعُ الْعَيْنِ بِالدَّيْنِ كَأَكْثَرِ الْبِيَاعَاتِ(البحر الرائق انواع البيع ۴۸/۱۵) عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ وَالْفِضَّةُ بِالْفِضَّةِ وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ وَالْمِلْحُ بِالْمِلْحِ مِثْلًا بِمِثْلٍ سَوَاءً بِسَوَاءٍ يَدًا بِيَدٍ فَإِذَا اخْتَلَفَتْ هَذِهِ الْأَصْنَافُ فَبِيعُوا كَيْفَ شِئْتُمْ إِذَا كَانَ يَدًا بِيَدٍ(مسلم بَاب الصَّرْفِ وَبَيْعِ الذَّهَبِ بِالْوَرِقِ نَقْدًا ۲۹۷۰) بند