انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اتابکانِ آذر بائیجان سلطان مسعود سلجوتی کے غلاموں میں ایک شخص ایلاکزنامی ترکی النسل تھا، وہ اوّل بہت ہی ادنیٰ درجہ کی خدمات پر مامور تھا،اس کے بعد رفتہ رفتہ ترقی کرکے اتابکی کے درجہ تک پہنچ گیا اور معاملات سلطنت میں خوب دخیل اورقابو یافتہ ہوگیا بالآخر سلطان طغرل ثانی کی بیوہ سے اُس کی شادی ہوگئی،اوروہ آذربائیجان کا گورنر مقرر ہوگیا، آخر وہ سلطنت سلجوقیہ کا وزیر اعظم اورسپہ سالار بن گیا اورملک ایران کی ھکومت اُس کے قبضۂ اقتدار میں آگئی،جب مقام ہمدان میں اُس کا انتقال ہوا تو اُس کا بڑا بیٹا محمد عطابیگ باپ کی جگہ وزیر اعظم اورطغرل سوم کا (جس کی عمر سات برس کی تھی) مرلی وسرپرست قرار دیا گیا،عطابیگ نے تیرہ سال ایران کی حکومت کا لطف اُٹھایا، جب اُس کا انتقال ہوا تو اُس کی جگہ اُس کا بھائی قزل ارسلان اس عہدۂ جلیلہ پر مامور ہوا،قزل ارسلان نے طغرل سوم کو قتل کرکے خود تاج شاہی اپنے سر پر رکھنا چاہا مگر عین اُس روز جب کہ یہ رسم ادا ہونے والی تھی وہ خود بھی مرگیا، اُس کے بعد اُس کے بیٹے عطابیگ ابوبکر نے زمام حکومت اپنے ہاتھ میں لی،اُس نے آذر بائیجان کے ملک پر قناعت کرکے اپنی حکومت کو مضبوط کیا اوراطمینان سے حکومت کرنے لگا،اس وقت تک اس حکومت کا رعب اطراف وجوانب پر بیٹھا ہوا تھا،اتفاقاً ابوبکر کے بھائی قتلغ نے بھائی کے خلافِ علمِ مخالفت بلند کیا،معرکۂ جنگ میں قتلغ کو شکست ہوئی اُس نے فرار ہوکر خوارزم شاہ کے پاس پناہ لی اوراُس کو اس بات پر آمادہ کیا کہ وہ آذر بائیجان پر حملہ کرکے فتح کرلے مگر قتلغ خوارزم شاہ کے ایک سردار کی تیغ خون آشام کا شکار ہوا،اورچند روز کے بعد عطا بیگ ابوبکر کا انتقال ہوا تو اُس کا دوسرا بھائی عطا بیگ مظفر بھائی کا جانشین ہوا،اُس نے آذر بائیجان کے علاوہ ملک ِ عراق کے ایک حصہ پر قبضہ کیا اورپندرہ سال حکومت کرتا رہا،آخر سلطان جلال الدین خوارزم شاہ نے آذر بائیجان پر حملہ کرکے اُس کو فتح کرلیا اوراس طرح سلطنت خوارزم شاہیہ اورآذربائیجان کی دولت ایلاکزیہ کا ساتھ ہی ساتھ خاتمہ ہوا۔