انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
میت کے ورثاء مفلس ہوں تو فدیہ کی کیا صورت ہوسکتی ہے؟ اگر ورثہ مفلس ہوں مگر میت کے ساتھ احسان کا معاملہ کرنا چاہیں تو نصفِ صاح کسی فقیر کو دیدیں اورقبضہ کرادیں ، اس کے بعد وہ فقیر نصف صاع بطور ہبہ اس کو دیدے اور ورثہ اس پر قبضہ کرلیں، اس طرح لیتے دیتے رہیں، مگر قبضہ ضرور ہوتا رہے، ہر مرتبہ میں ایک نماز کا فدیہ ادا ہوتا رہے گا، جب حساب لگاکر دیکھ لیں کہ پوری نمازوں کا فدیہ ہوگیا تو نصفِ صاع اگر فقیر کو دینا تھا تب تو اسی کو دیدیں، اگر کسی سے قرض لیا تھا اس کو واپ کردیں، انشاء اللہ امید ہے کہ میت کی براأت ہوجائے گی اور ورثاء کا یہ معاملہ بطورِ احسان و تبرع ہوگا، کیونکہ ان پر مفلس ہونے کی حالت میں ایسا کرنا واجب نہیں۔ (فتاویٰ محمودیہ:۷/۳۹۷،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۳۷۰، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)