انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** ہشام کی معزولی ناصر اپنی حکومت کے پہلے ہی سال اپنے بھائی اورباپ کی سنت کے موافق فوج لےکر سرحد کی طرف عیسائیوں کی سرکوبی کے لیے روانہ ہوا قرطبہ میں قریشیوں اورامویوں ک ویہ دیکھ کر کہ حکومت وخلافت بنو امیہ سے نکل کر ایک اور خاندان میں جارہی ہے سخت ملال ہوا تھا انھوں نے خاندان خلافت کی حمایت کے لیے لوگوں کو خفیہ طور پر آمادہ کرنا شروع کیا اب جب کہ ناصر مع فوج شمالی سرحد گیا ہوا تھا قرطبہ والوں نےقرطبہ کی موجودہ فوج کے ان افسروں کو جو ناصر کے ہمدرد وخواہ تھے قتل کرکے خلیفہ ہشام ثانی کو معزول کردیا اور اس کی جگہ خلیفہ عبدالرحمن ثالث کے پر پوتےمحمد بن ہشام بن عبدالجبار بن خلیفہ عبدالرحمن ثالث کو تخت نشین کرکے مہدی باللہ کا لقب دیا ناصر عبدالرحمن نے اس طرح ہشام کے معزول اور مہدی کے تخت نشین ہونے کی خبر سن کر فوراً قرطبہ کی جانب کوچ کیا جب قرطبہ کے قریب پہنچا تواس کی فوج کا اکثر سردار اوربربری سپاہی خلیفہ مہدی کی خدمت میں چلے آئے ناصر جب بہت ہی تھوڑی سے آدمیوں کے ساتھ حیران وپریشان رہ گیا تو اسی کے ساتھیوں میں سے ایک شخص نے ناصر کو قتل کردیا اور اس کا سر اتار کر قرطبہ میں خلیفہ مہدی کے پاس لےآیا اس طرح حکومت بنی عامر کاخاتمہ ہوا اور ساتھ ہی اندلس میں طائف الملوکی کادور دورہ شروع ہوا۔