انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** مخالفت کےشعلےقصرسلطانی تک ایک روز ایسا اتفاق ہوا کہ ایک عجمی اور ایک مالکی صقیل گر میں کسی بات پر ہشت مشت کی نوبت پہنچ گئی ،شہر والے بالخصوص شہر کے جنوبی محلہ والے جو ودای الکبیر کے دوسری جانب آباد تھے اور سب کے سب مالکی مذہب کے پیرو تھے اٹھ کھڑے ہوئے سب نے مل کر قصر سلطانی پر حملہ کیا اور سلطان حکم کی معزولی کا اعلان کردیا اور بھی واقعہ پسند لوگ ان کے ساتھ شامل ہوگئے،نوبت یہاں تک پہنچی کے سرائے سلطانی کے دروازے کوتوڑکراندرگھس گئےاور قصرسلطانی کے محافظ دستے کو قتل کرتے اور پیچھے ہٹاتے ہوئے دوسری ڈیوڑھی پر پہنچ گیا تمام قصرسلطانی میں ایک تلاطم اور گھبراہٹ پیدا ہوگئی ،سلطان حکم نے اپنے خدمت گار حسن نامی کوآوازدی اور کہا کہ سر میں لگانے کا خوشبودار تیل لاؤ،خدمت گار نے تیل حاضر کیا ،سلطان نے سر میں تیل لگایا حسن نے جرأت کرکے پوچھا کہ اس وقت سخت خطرہ کا مقام ہے باغیوں نے سرائے سلطانی کے کواڑوں کو آگ لگادی ہے اور لوگوں کو قتل کرتے مارتے ہوئے بڑھے چلے آتے ہیں اور آپ کو تیل لگانے اور اپنی زینت کرن کی سوجھی ہے سلطان نے جواب دیا کہ احمق اگر میں اپنے بالوں میں خوشبو دارتیل نہ لگاؤں تو باغیوں کو میرا سرکاٹتے وقت یہ کیسے معلوم ہوسکے گا کہ یہ بادشاہ کاسر ہے۔