انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مجمع البحار "مجمع بحار الانوار" علامہ طاہرالفتنی الگجراتی (۹۸۶ھ) کی تالیف ہے، بڑی تقطیع کی تین ضخیم جلدوں میں طبع ہوئی، لغتِ حدیث میں مسند سمجھی جاتی ہے، غریب الحدیث پر اس میں کافی مواد ملتا ہے، برصغیر پاک وہند کی علمی دُنیا اس کتاب پر جتنا فخر کرے کم ہے، مؤلف مضمون کی غرابت پربھی پوری نظر رکھتے ہیں، مثلاً جریر بن حازم تابعی (۱۷۵ھ) نے حضرت عائشہ صدیقہؓ سے یہ روایت نقل کی تھی، جوظاہری سطح پر بہت عجیب مضمون بیان کرتی ہے: "قُولُوْا: خَاتَمُ النَّبِيِّينَ، وَلاَتَقُوْلُوْا:لاَنَبِيَّ بَعْدِیْ"۔ (مصنف ابن ابی شیبہ:۹/۲۱۰) مجمع البحار میں اس کی غرابت ساتھ ہی حل کردی گئی ہے "ھٰذَا نَاظِرٌ إِلیٰ نُزُوْلِ عِیْسَیٰ" (تکملہ مجمع البحار: ۸۵) یعنی یہ بات نزولِ عیسیٰ علیہ السلام کے پیشِ نظر کہی گئی ہے، تذکرۃ الموضوعات بھی اسی مؤلف کی تالیف ہے، حدیث اور ادب عربی کے مسلم امام ہیں یہ اور النہایہ غریب الحدیث کے موضوع کا علمی سرمایہ ہے۔