انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
عورتوں کا مسجد میں آکر نماز پڑھنا کیسا ہے؟ عورتوں کےلئے جہاں ممکن ہو مخفی مقام پر اور چھپ کر نماز پڑھنے میں زیادہ فضیلت اور ثواب ہے، رسولﷺ فرماتے ہیں کہ ایک خاتون بیت (کمرہ) میں نماز پڑھے یہ صحن کی نماز سے بہتر ہے اور کمرہ کے اندر چھوٹی کوٹھری میں نماز پڑھے یہ کمرہ کی نماز سے بہتر ہے، ایک حدیث میں ہیکہ عورتوں کو جماعت سے نماز پڑھنے کے بجائے اکیلے نماز پڑھنے میں پچیس درجہ زیادہ ثواب ملتا ہے۔ (مسند الفردوس) بیشک آنحضرت ﷺ کے دور مبارک میں خواتین کو مسجد میں حاضر ہونے اور نماز پڑھنے کی اجازت تھی، کیونکہ خود رحمۃ للعالمین ﷺ موجود تھے، تعلیمات کا سلسلہ جاری تھا، احکام نازل ہورہے تھے، وہ دور مقدس تھا جس کو خیر القرون فرمایا گیا ہے، یہ دور ختم ہونے لگا تو خرابیاں پیدا ہونے لگیں، چنانچہ حضرت عمرؓ نے مسجد میں عورتوں کو جانے سے منع فرمایا، اس کی شکایت حضرت عائشہؓ سے کئی گئی تو سیدہ عائشہؓ نے فرمایا: اگر آنحضرت ﷺ یہ حالت دیکھتے جو حضرت عمرؓ نے دیکھی ہے تو عورتوں کو مسجد میں آنے کی اجازت نہ دیتے، ان وجوہات کی بناء پر حضرات فقہاء کرام نے بھی فتویٰ دیا کہ عورتوں کا مسجد میں جانا مکروہ ہے، خواہ پنجوقتہ نمازوں کی جماعت کے لئے جائیں یا جمعہ اور عیدین کی نماز کے لئے یا مجلسِ وعظ میں شرکت کرنے کے لئے جائیں۔ یہ حکم عام ہے، حرم شریف ہو یا مسجد نبویؐ ہو، ہندوستان ہو یا عربستان، سب کے لئے یہی حکم ہے۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۵/۱۲۸، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)