انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت معاذبن جبلؓ ۱۔حضرت معاذ بن جبلؓ نے اپنے بیٹے سے فرمایا: "جب تم نماز پڑھنے لگوتو دنیا سے جانے والے کی طرح نماز پڑھاکرو اوریوں سمجھا کرو کہ اب دوبارہ نماز پڑھنے کا موقع نہیں ملے گا اوراے میرے بیٹے! یہ بات جان لو کہ مومن جب مرتا ہے تو اس کے پاس دو قسم کی نیکیاں ہوتی ہیں ایک تو وہ نیکی جو اس نے آگے بھیج دی دوسری وہ جسے وہ دنیا میں چھوڑ کر جارہا ہے یعنی صدقہ جاریہ" (حلیۃ الاولیاء:۱/۲۳۴) ۲۔تین کام ایسے ہیں جو انہیں کرے گا وہ اپنے آپ کوبیزاری اورنفرت کے لئے پیش کرےگا یعنی لوگ اس سے بیزار ہوکر نفرت کریں گے بغیر تعجب کی بات کے ہنسنااور بغیر جاگے رات بھر سونا اوربغیر بھوک کے کھانا ۔ (حلیۃ الاولیاء:۱/۲۳۷) ۳۔علم سیکھو؛ کیونکہ اللہ کے لئےعلم سیکھنا اللہ سے ڈرنا ہے،علم کو تلاش کرنا عبادت ہے اوراس کا آپس میں مذاکرہ کرنا تسبیح (کاثواب دلاتا) ہے اور(سمجھنے کے لئے)اس میں بحث کرنا جہاد ہے اورنہ جاننے والے کو سکھانا صدقہ ہے اورجولوگ علم کے اہل ہیں ان پر علم خرچ کرنا اللہ کے تقرب کا ذریعہ ہے۔ (حیاۃ الصحابۃ:۲/۱۸۱) ۴۔تم علم تو چاہے سیکھ لو لیکن اللہ تمہیں علم پر اجرتب دیں گے جب تم اس پر عمل کرو گے۔ (جامع بیان العلم:۲/۶) (۱)دنیا میں سب سے بُرا اللہ تعالیٰ کے نزدیک مسجد میں سوال کرنا ہے ، کیونکہ سائل اللہ کے گھر میں غیر سے مانگتا ہے ۔ (۲)روزہ رکھو اور افطار کرو ، نماز پڑھو اور سوؤ ، کماؤ اور گناہ نہ کرو ، اور مرو تو مسلمان مرو ، اور مظلوم کی بد دعا سے بچو ۔ (۳)نماز پڑھو تو یہ سمجھ کر پڑھوکہ یہ آخری نماز ہے اس کے بعد پھر موقع نہ ملے گا ۔ (۴)دنیا کے حصہ سے تم کو بے نیازی تو نہیں ہوسکتی لیکن تم آخرت کے حصہ کے بہت زیادہ محتاج ہو ، لہٰذا آخرت کے حصہ کو دنیا کے حصہ پر ترجیح دو ۔