انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت شقران صالح ؓ نام ونسب صالح نام، شقران لقب اور والد کا نام تھا، یہ حضرت عبدالرحمن بن عوفؓ کے حبشی نژاد غلام تھے،لیکن اس غلامی میں بھی سیادت مقدر تھی ،رسول خدا ﷺ نے ان کو اپنی خدمت گذاری کے لیے پسند فرمایا اورحضرت عبدالرحمن ؓ کو قیمت دے کر خرید لیا، بعض روایتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے بلا معاوضہ نذر کیاتھا۔ (اصابہ :۲/۱۵۳) غزوات میں عموماً مالِ غنیمت اورقیدیوں کی حفاظت پر مامور ہوتے تھے اور غنیمت میں حصہ پانے کے بجائے جن کے قیدیوں کی نگرانی کرتے تھے، وہ بطور خود معاوضہ دیتے تھے، چنانچہ غزوۂ بدر میں ان کو اس قدر معاوضہ ملاکہ مالِ غنیمت میں حصہ پانے والوں سے بھی زیادہ نفع میں رہے۔ (طبقات ابن سعد قسم ا،جز۳:۳۴) آنحضرت ﷺ ان کے خدمات سے اس قدر خوش تھے کہ وفات کے وقت آپ نے مخصوص طور سے ان کے ساتھ حسنِ سلوک کی وصیت فرمائی، حضرت شقرانؓ حضرت خیرالانام ﷺ کی تجہیز وتکفین میں اہل بیت کے ساتھ شریک تھے، (اسد الغابہ:۳/۱۱) غرض یہ آخری خدمت تھی جو اس غلام جانثار نے اپنے شفیق آقا کے لیے انجام دی۔ اس میں اختلاف ہے کہ آنحضرت ﷺ کے بعد حضرت شقرانؓ نے مدینہ میں سکونت اختیار کی یا بصرہ میں تو طن گزین ہوئے، کیونکہ ان کا ایک مکان میں بصرہ میں بھی تھا۔(اصابہ :۲/۱۷۳) اسی طرح جائے وفات اورزمانہ بھی متعین نہیں۔