انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** شفاعتِ کبریٰ قیامت کے روز اللہ تعالی ایک ہی میدان میں سارے لوگوں کو جمع فرمائیں گے،سورج ان سے قریب ہوگا،لوگ بے چینی کے عالم میں ہوں گے،اس گھٹن اور پریشانی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے لوگ مقربین بارگاہ رب العزت کو تلاش کرتے ہوئے انبیاء علیہم السلام کی خدمت میں حاضر ہوں گے،انبیاء اس وقت نفسی نفسی کہہ کر آگے بھیجتے رہیں گے،آخر میں سارے لوگ رحمت عالم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوں گے،اس وقت کا حال حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میں روانہ ہوجاؤں گا اور عرش کے نیچے آکر اپنے رب کے لیے سجدہ میں پڑ جاؤں گا پھر اللہ تعالی مجھ پراپنی تعریفیں اور وہ بہترین ثناء منکشف فرمائیں گےجو مجھ سے پہلے کسی پر منکشف نہ فرمائی تھی؛ پھرارشاد ربی ہوگا اے محمد سر اٹھاؤاور مانگو تمہارا سوال پورا کیا جائے گا،سفارش کرو تمہاری سفارش قبول کی جائے گی،الخ۔ (بخاری،بَاب ذُرِّيَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوحٍ،حدیث نمبر:۴۳۴۳)