انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** قرآن میں قرآنی بہت ساری آیات قیامت کے آنے کی کیفیت کے سلسلہ میں موجودہیں باضابطہ ایک مستقل سورت القیامۃ کے نام سے موجود ہے جس میں بھی قیامت کے آنے اوراس کی کیفیت کے سلسلہ میں بڑے بلیغ انداز میں اوراس طرح وسعت کے ساتھ پیش کیا گیا ہے کہ جنہیں پڑھ کر عقل خاموش اوردل مطمئین ہوجاتا ہے۔ ان تمام آیتوں میں بتایا گیا کہ جب قیامت آئیگی تو ساری زندگیاں فنا ہوجائے گی اور زمین وآسمان سب ہر چیز درہم برہم ہوجائیں گے جیسا کہ ارشاد باری ہے: "اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ زِلْزَالَہَاo وَاَخْرَجَتِ الْاَرْضُ اَثْقَالَہَاo وَقَالَ الْاِنْسَانُ مَالَہَاo یَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخْبَارَہَاo بِاَنَّ رَبَّکَ اَوْحٰى لَہَاo یَوْمَئِٕذٍ یَّصْدُرُ النَّاسُ اَشْتَاتًا، لِّیُرَوْا اَعْمَالَہُمْo فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْرًا یَّرَہٗoوَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہٗ" (الزلزال:۱۔۸) جب زمین اپنی سخت جنبش سے ہلائی جاوے گی اورزمین اپنے بوجھ باہر نکلا پھینکے گی اورآدمی کہے گا کہ اس کو کیا ہوا اس روز زمین اپنی سب خبریں بیان کرنے لگے گی اس سبب سے کہ آپ کے رب کا اس کو یہی حکم ہوگا، اس روز لوگ مختلف جماعتیں ہوکر واپس ہوں گے تاکہ اپنے اعمال کو دیکھ لیں سوجو شخص ذرہ برابر نیکی کرے گا وہ اس کو دیکھ لیگا اورجوشخص ذرہ برابربدی کریگا وہ اس کو دیکھ لے گا۔ (ترجمہ تھانویؒ) "اِذَا السَّمَآءُ انْشَقَّتْo وَاَذِنَتْ لِرَبِّہَا وَحُقَّتْo وَاِذَا الْاَرْضُ مُدَّتْo وَاَلْقَتْ مَافِیْہَا وَتَخَلَّتْ" (الانشقاق:۱۔۴) جب آسمان پھٹ جاویگا اوراپنے رب کا حکم سن لے گا اور وہ اسی لائق ہے اور جب زمین کھینچ کر بڑھادی جاویگی اوراپنے اندر کی چیزوں کو باہر اگل دیگی۔ (ترجمہ تھانویؒ) ان کے علاوہ بہت ساری آیات ہیں سمجھنے کے لیے تین جگہ سے کچھ آیات پیش کی گئی ہیں