انوار اسلام |
س کتاب ک |
وصیت کے باوجود ورثاء نماز کا کفارہ نہ دیں تو کیا حکم ہے؟ جس شخص کے ذمہ نماز یا روزہ واجب الاداء ہو اور اس کے پاس مال بھی ہو تو اس کو مرتے وقت فدیہ کے لئے وصیت کرنا واجب ہے اور مال چھوڑنے اور وصیت کرنے کی صورت میں ورثائے میت کے ذمہ تہائے مال سے وصیت کو پورا کرنا واجب ہے، اور ایک نماز کا فدیہ ایک صدقۂ فطر کے بقدر ہے، یعنی نصف صاع گیہوں یا ایک صاع جو یا ان کی قیمت اور ایک روزہ کا فدیہ کی مقدار بھی وہی ہے، لیکن نماز میں ہر روز کی چھ نمازوں کا حساب لگانا چاہئے کہ کیونکہ وتر جو واجب ہے فرض کے حکم میں ہے، اور ورثاءئے میت باوجود وصیت اور مال کے اگر وصیت کو پورا نہ کریں گے تو گناہگار ہوں گے اور میت بھی مؤاخذہ سے بری نہ ہوگا جب تک اللہ تعالیٰ معاف نہ فرمادیں۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۳۶۷، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)