انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** قیاسات حضرت امام بخاریؒ مسئلہ آمین بالجہر میں دیکھئے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اذا امن الامام فامنوا"۔ (صحیح بخاری:۲/۱۰۸) جب امام آمین کہے تو تم آمین کہو۔ مقتدیوں کو امام کے آمین کہنے کا پتہ کیسے چلے؟امام کے بلند آواز آمین کہنے سے،اس حدیث میں امام کے بلند آواز سے آمین کہنے کی تصریح نہ تھی،آمین بالجہر کی دوسری حدیثیں صحیح بخاری کی شرائط صحت پر پوری نہ اترتی تھیں اورامام بخاری آمین بالجہر کے مسلک کے تھے،اب دیکھئے آپ باوجود شدت ضرورت کے صحیح بخاری میں کمزور حدیث نہیں لاتے اورآمین بالجہر نص سے نہیں قیاس سے ثابت کرتے ہیں آپ کا استدلال یہ ہے کہ اگر امام بآواز بلند آمین نہ کہے تو مقتدیوں کو کیسے پتہ چلے گا کہ اس نے آمین کہی ہے یا نہ؟ اور وہ پھر کیسے اس کے ساتھ آمین کہہ سکیں گے۔ استدلال ہذا اسی صورت میں درست بیٹھتا ہے کہ مقتدیوں کو امام کے آمین کہنے کی اس کے آمین بالجہر کہے بغیر کسی اور طرح سے اطلاع نہ ہوسکے؛لیکن مقتدیوں کو اس اطلاع کا اگر کوئی اور ذریعہ بھی ہوسکے تو یہ استدلال درست نہیں رہتا۔ اب آئیےاس قیاس کے مقابل ایک حدیث نبوی دیکھئے،حضورﷺ نے فرمایا: "إِذَا قَالَ الْإِمَامُ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ تَقُولُ آمِينَ وَإِنَّ الْإِمَامَ يَقُولُ آمِينَ"۔ (سنن النسائی،باب جھر الامام بامین:۳/۴۹۴) ترجمہ جب امام "غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ" کہے تو تم آمین کہو،فرشتے بھی اس وقت آمین کہتے ہیں اورامام بھی اس وقت آمین کہہ رہا ہوتا ہے۔ اِس حدیث نے امام کے آمین کہنے کی خبردے دی اور موقع بھی بتلادیا کہ امام کب آمین کہتا ہے، اب جب امام "غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ" کہے تو مقتدی اس کے بعد آمین کہیں __________ امام بھی بفحوائے حدیث اِس وقت آمین کہہ رہا ہوتا ہے __________ اور مقتدیوں کی آمین اما م کی آمین سے متعلق ہوجاتی ہےــــ سوضروری نہیں کہ مقتدیوں کوامام کے بلند آواز سے آمین کہنے کا اس کی بلند آواز سے ہی پتہ چلے، مقتدیوں کوامام کے آمین کہنے کا اِس خبرِرسول سے پتہ چلا امام سے خود آمین سن کر نہیں __________ سووہ سوال جاتا رہا کہ مقتدیوں کوامام کے آمین کہنے کا کیسے پتہ چلے اور اس کی تائید اس دوسری حدیث سے بھی ہوگئی کہ حضورﷺ نے مقتدیوں کی آمین کو"غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ" سےمتعلق کردیا؛ سواب اس میں امام کے آمین بالجہر کا کوئی اشارہ نہ رہا۔