انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** زہیر بن قیس کی تقریر اس تقریر کے بعد آپ سواری بٹھا کر اتر پڑے اورشامی آپ کی طرف بڑھے ان کا ہجوم دیکھ کر زہیر بن قین نے شامیوں کے سامنے بڑی پرجوش تقریر کی: اے اہل کوفہ خدا کے عذاب سے ڈرو ،ہر مسلمان کا یہ فرض ہے کہ اپنے دوسرے مسلمان بھائی کو نصیحت کرے،ابھی تک ہم بھائی بھائی ہیں ایک مذہب اورایک ملت کے ماننے والے ہیں جب تک ہمارے درمیان تلوار نہ اٹھ جائے اس وقت تک ہم کو تمہیں نصیحت کرنے کا حق ہے ،جب آپس میں تلواریں اُٹھ جائیں گی تو ہمارا تمہارا رشتہ ٹوٹ جائے گا اورہماری تمہاری جماعت الگ الگ ہوجائے گی، خدا نے ہم کو اورتم کو نبی ﷺ کی ذریت کے بارہ میں آزمائش میں مبتلا کیا ہے کہ ہم ان کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں میں تم کو ان کی امداد اورعبید اللہ بن زیاد کا ساتھ چھوڑ نے کی دعوت دیتا ہوں ،اس لئے کہ تم کو ان سے سوائے برائی کے کچھ حاصل نہ ہوگا وہ تمہاری آنکھوں میں گرم سلائیاں پھیریں گے،تمہارے ہاتھ پاؤں کاٹیں گے،تمہارا مثلہ کریں گے تم کو کھجور کی شاخوں پر لٹکائیں گے،حجر بن عدی اورہانی بن عروہ وغیرہ کی طرح تمہارے ممتاز لوگوں کو بھی قتل کریں گے۔ زہیر بن قین کی یہ تقریر سن کر کوفیوں نے انہیں گالیاں دیں اورابن زیاد کی تعریف کرکے بولے، خدا کی قسم ہم حسینؓ اوران کے ساتھیوں کو قتل یا انہیں گرفتار کرکے امیر ابن زیاد کے پاس پہنچائے بغیر نہیں ٹل سکتے،زہیر بن قین نے پھر انہیں سمجھایا کہ خدا کے بندو! فاطمہؓ کا فرزند ابن سمیہ کے مقابلہ میں امداد واعانت کا زیادہ مستحق ہے، اگر تم ان کی امداد نہیں کرتے تو خدا را انہیں قتل تو نہ کرو، ان کا معاملہ ان کے اوران کے ابن عم یزیدپر چھوڑدو، وہ حسینؓ کو قتل نہ کرنے کی صورت میں تم سے زیادہ رضا مند ہوگا، اس پر شمر ذی الجوشن نے زہیر بن قین کو ایک تیر مارا اورکہا خاموش رہو، خدا تمہارا منہ بندکرے اپنی بک بک سے پریشان کرڈالا،اس پر زہیر نے کہا،ابن بوال تجھ سے کون خطاب کرتا ہے تو تو جانور ہے ،خدا کی قسم میرا خیال ہے کہ تو کتاب اللہ کی ان دو آیتوں کو بھی نہیں جانتا "وابشر بالخزی یوم القیامۃ والعذاب العلیم"شمر بولا خدا تجھ کو اورتیرے ساتھی کو ایک ساتھ قتل کرے، زہیر نے جواب دیا موت سے ڈراتا ہے،خدا کی قسم حسینؓ کے ساتھ جان دینا مجھ کو تیرے ساتھ دائمی زندگی سے زیادہ عزیز ہے، پھر بآواز بلند کوفیوں سے خطاب کیا کہ لوگو تم اس سنگ دل ظالم کے فریب میں نہ آؤ خدا کی قسم جو لوگ محمدﷺ کی اولاد اوران کے اہل بیت کا خون بہائیں گے وہ قیامت کے دن آپ کی شفاعت سے محروم رہیں گے۔