انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** جہاز یا کشتی پر سفر کرےتویہ دعاپڑھے حضرت ابن عباسؓ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا ہماری امت کا غرق سے مامون رہنا اس میں ہے کہ جب وہ سوار ہوتو یہ پڑھے: بِسْمِ اللہِ الْمَلِکِ وَمَا قَدَرُوْا اللہ حَقَّ قَدْرِہ وَالْاَرْضُ جَمِیْعًا قَبْضَتہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَالسَّمٰواتِ مَطْوِیَّاتٌ بِیَمِیْنِہ سُبْحَانَہُ وَتَعَالیٰ عَمَّا یُشْرِکُوْنَ،بِسْمِ اللہِ مَجْرِیْھَا وَمُرْسَاھَا اِنَّ رَبِّیْ لَغَفُوْرٌ رَحِیْمٌ (نزل الابرار:۳۳۳) ترجمہ:اللہ کے نام سے جو بادشاہ ہے،لوگوں نے اللہ کے مرتبہ کی رعایت نہیں کی،تمام زمین اسی کے قبضہ میں اورآسمان اس کے دائیں ہاتھ میں قیامت کے دن ہوگا،پاک ہے بلند وبالا ہے،اس سے جو شریک کرتےہیں، اللہ ہی کے نام سے چلنا اسی کے نام سے لنگر ڈالنا ہے،ہمارا رب معاف کرنے والا اوررحم کرنے والا ہے۔ علامہ جزری کی حصن اورابن سنی کی عمل الیوم میں حضرت حسین بن علی کی روایت سے یہ ہے کہ اولاً بسم اللہ مجریھا آخر تک پھر وما قدروااللہ سے آخر تک پڑھے۔ (حصن:۲۸۳،ابن سنی)