انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اصل روح ہے چونکہ جسم کئی حالتوں میں بدلتا رہتا ہے جیساکہ انسان بچپن سے لے کر بڑھاپے تک وہی ایک شخص ہے جو پہلے تھا مگر اس کی جسمانی ہیئت بدلتی رہی، بیماریوں میں وہ سوکھ کر کانٹا ہوگیا پھر تندرستی کے بعد نئی ذرات جسم میں داخل ہوکر لہلہائے اورچند سالوں کے بعد تو بہت زیادہ تبدیلی ہوجاتی ہے اسی وجہ سے کسی لڑکے کو بچپن میں دیکھا ہواشخص جوانی میں اسے پہچاننے سے عاجز ہوجاتا ہے لیکن روح اس کی نہیں بدلتی روح ہر حالت میں ہمیشہ وہی ہوتی ہے جو اس کے وجود کے وقت سے ہے یہی وجہ ہے کہ اگر کوئی مجرم جرم کرنے کے بعد بھاگ جائے پھر چند سال کے بعد پکڑلیاجائے تو وہ یہ عذر نہیں کرسکتا کہ وہ ہاتھ جس نے چوری کئے تھے یا وہ پاؤں جن سے مال لے کر بھاگا تھا، اس عرصہ دراز میں اپنی سابقہ ہیئت سے بدل گئے ہیں اس لیے وہ سزا کے لائق نہیں ؛اس کی یہ بات نہیں سنی جائے گی اس لیے کہ وہ روح جس نے اپنے ارادہ ونیت سے اس کام کو اس کے ہاتھوں اورپاؤں کے ذریعہ کرایا تھا وہ جس طرح کل تھی آج بھی ہے اور جو تکلیف اس کو اپنے پہلے جسم کے ذریعہ کل پہنچ سکتی تھی، بعینہٖ آج بھی پہنچ سکتی ہے بہر حال اس جسمانی تغیر سے اس کی روحانی شخصیت میں اصلا کوئی فرق پیدا نہیں ہوتا۔