انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جنگ موتہ بخاری میں انس بن مالک ؓسے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے حضرت زید ؓ،حضرت جعفر اورحضرت عبداللہ بن رواحہؓ کی شہادت کا حال خبر آنے سے پہلے ہی لوگوں کو سنادیا ،آپﷺ نےفرمایا کہ زید نے جھنڈا لیا اور شہید ہوگئے پھر جعفر نے جھنڈا لیا وہ بھی شہید ہوگئے پھر ابن رواحہ نے جھنڈا لیا وہ شہید ہوگئے یہ بیان کرتے ہوئے آپﷺ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے، آپﷺ نے آخر میں فرمایا کہ خدا کی تلوار نے جھنڈا لیا اور مسلمانوں کو فتح حاصل ہوئی۔ یہ واقہ جنگ موتہ کا ہے،موتہ شام میں ایک مقام ہے یہ مدینہ سے ایک مہینہ کی دوری پر ہے وہاں کے حاکم نے نبی کریمﷺ کے ایلچی کو قتل کردیا تھا، اسی لیے اس سے لڑائی لڑنے کےلیے آنحضورﷺ نے لشکر کا امیر زید بن حارثہ کو مقرر کرتے ہوئے فرمایا کے اگر زید شہید ہوجائیں تو امیر لشکر جعفر ہوں گے اور اگر وہ بھی شہید ہوجائیں گے تو عبداللہ بن رواحہ امیر لشکر ہوں گے اور اگر یہ بھی شہید ہوجائیں تو مسلمان اپنا امیر کسی اور کو اپنےمیں مقرر کرلیں گے ؛چنانچہ اس لڑائی میں بالکل ایسا ہی ہوا کہ یکے بعد دیگرے تینوں شہید ہوگئے تو لوگوں نے حضرت خالد بن ولیدؓ کو اپنا امیر بنایا اور اللہ نے ان کے ہاتھ پر فتح دی ،آنحضور ﷺ نے اس واقعہ کی خبر ایک ماہ کی مسافت پر بیٹھے بیٹھے دی تھی۔