انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** چند اسم اعظم حضرت بریدہؓ نے کہا کہ میں نبی پاک ﷺ کے ساتھ مسجد میں داخل ہوا اورمیرا ہاتھ آپ ﷺ کے ہاتھ میں تھا ایک شخص مسجد میں یہ کہہ رہا تھا: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ بِاَنَّکَ أَنْتَ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْأَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِي لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ ترجمہ:اے اللہ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس لیے کے تو اللہ ہے اکیلا ہے ایک ہے بے نیاز ہے جس کی نہ کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور اس کے جوڑ کا کوئی بھی نہیں۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا اس نے اسم اعظم سے دعاء کی،جب اسم اعظم سے سوال کیا جاتا ہے تو پورا کیا جاتا ہے، اس کے ذریعہ سے دعاء کی جاتی ہے تو قبول ہوتی ہے۔ (ترمذی:۱۸۵،الدعاء:۲/۸۳۲) انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ میں رسول پاک ﷺ کے ساتھ ایک مجلس میں تھا ایک شخص نماز پڑھ رہا تھا جب تشہد کے لئے بیٹھا تو یہ پڑھا۔ اَللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ بِأَنَّ لَکَ الْحَمْدُ لَا اِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ الْمَنَّانُ بَدِيعُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ آپ ﷺ نے فرمایا اس نے اسم اعظم سے دعاء کی،اس کے ذریعہ سے دعاء کی جاتی ہے تو قبول ہوتی ہے،مانگاجاتا ہے تو دیا جاتا ہے۔ (ابوداؤد:۲۱۰،الدعاء:۲/۸۳۳) حضرت ابو طلحہ ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ ایک ایسے شخص کے پاس تشریف لائے جو یہ کہہ رہا تھا۔ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ بِاَنَّ لَکَ الْحَمْدُ لَا اِلہ اإلَّا اَنْتَ الْمَنَّانُ بَدِیْعُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ ذُوالْجَلالِ وَالْاِکْرَام آپ ﷺ نے فرمایا تو نے اسم اعظم سے دعاء کی اس کے ساتھ دعاء کی جاتی ہے تو دعاء قبول ہوتی ہے۔ (الدعاء:۲/۸۳۴)