انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت حامد لفّافؒ (۱)اپنے دین کی حفاظت کے لئے اس پر اس طرح غلاف چڑھاؤ جیسا کہ قرآنِ مجید پر چڑھایا جاتا ہے ، پوچھا گیا کہ دین پر کیسے غلاف چڑھایا جاتا ہے ؟ فرمایا کہ ضرورت سے زیادہ کلام ، ضرورت سےزیادہ دنیا داری ، اور ضرورت سے زیادہ ملاقاتوں کو ترک کرکے دین کی حفاظت کی جاسکتی ہے ۔ (۲)فرمایا کہ زہد کی حقیقت یہ ہے کہ آدمی حرام کاموں سے اپنے آپ کو بچا ئے خواہ چھوٹے ہوں یا بڑے ، تمام فرائض کو ادا کرے چاہے وہ آسان ہوں یا مشکل ، اور دنیا کو دنیا والوں کے حوالے کردے خواہ کم ہو یا زیادہ۔ (۳)چار چیزیں ایسی ہیں کہ ہم نے انہیں چار چیزوں میں تلاش کیا وہ ان میں نہیں ملیں بلکہ دوسری چار چیزوں میں پائی گئیں : ہم نے بے نیازی کو مال میں تلاش کیا مگر وہ قناعت میں ملی ، ہم نے راحت کو دولتمندی میں تلاش کیا مگر وہ قلتِ مال میں ملی ، ہم نے نعمتوں میں لذتوں کو تلاش کیا مگر وہ تندرست بدن میں ملی ، اور ہم نے رزق کو زمین میں تلاش کیا مگر وہ آسمانوں میں ملا ۔ (۴)موت کو بکثرت یاد کرنے والا تین باتو ں سے مشرف ہوتا ہے ، اول جلد تائب ہوتا ہے ، دوم قانع رہتا ہے ، سوم عبادت میں چست رہتا ہے ۔ (۵)جو قناعت سے تونگری حاصل کرنا چاہے وہ راہِ راست پر ہے اور جو مال سے تونگری حاصل کرنا چاہتا ہے وہ راہ سے چوک گیا۔