انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** وہابی نام سے اختلاف کی وجہ وہابی نام سے اس کی اسمی مناسبت کے سبب شیخ محمدبن عبدالوہاب نجدی کے پیرو مرادلیئے جاتے ہیں اور چونکہ یہ سب حضرات مقلد تھے اور امام احمدبن حنبل کی تقلید کرتے تھے اس لیئے اہلحدیث جوترک تقلید کے عنوان سے جمہور اہلسنت سے علیحدہ سمجھے جاتے ہیں مقلدین کی طرف اپنی نسبت پسند نہ کرتے تھے، اس لیئے وہ لفظ وہابی کواپنے لیئے پسند نہ کرتے تھے، مقلدین سے غیرمقلدین کواصولی اختلاف رہا ہے، نواب صدیق حسن خان صاحب شیخ محمد بن عبدالوہاب نجدی کے بارے میں لکھتے ہیں: "سومذہب نجدی مذکور کا حنبلی تھا اور اس نے بوہروں اور بدوؤں پرچڑھائی کی تھی، اس مذہب (حنبلی مذہب) کی کتابیں ہندوستان میں رائج نہیں ہیں"۔ (ترجمان وہابیہ:۱۱۵) مولانا ثناء اللہ صاحب امرتسری نے بھی لکھا: "محمدبن عبدالوہاب نجد میں پیدا ہوا تھا جومذہب حنبلی کا پیرو تھا، محمدبن عبدالوہاب مقلد تھا اور اہلحدیث کے نزدیک تقلید جائز نہیں، اہلحدیث کواس سے مسئلہ تقلید میں اختلاف تھا اور اب بھی ہے"۔ (فتاویٰ ثنائیہ:۱/۴۰۴) موجودہ اہلحدیث اب شیخ کی مخالفت نہیں کرتے تاکہ سعودی عرب سے مالی امداد بند نہ ہوجائے، شیخ محمدبن عبدالوہاب خود لکھتے ہیں: "ونحن ایضا فی الفروع علی مذہب الامام احمد بن حنبل ولاننکر علی من قلد الائمۃ الاربعۃ دون غیرھم لعدم ضبط مذاھب الغیر"۔ (سیرۃ الشیخ محمدبن عبدالوہاب:۵۶) ترجمہ:ہم فروعات میں امام احمد کے مذہب پرہیں اور مذاہب اربعہ میں سے کوئی کسی کی تقلید کرے ہم اس پرکوئی نکیر نہیں کرتے۔ یہ توشیخ کے الفاظ تھے، اب سوانح نگار کے الفاظ بھی سن لیجئے: "وانھم الحنابلۃ متعصبون لمذھب الامام احمد فی فروعہ بکل اتباع المذاھب الاخریٰ فھم لایدعون لابالقول ولابالکتابۃ ان الشیخ اتی بمذھب جدید ولااخترع علماً غیرماکان عندالسلف"۔ (سیرۃ الشیخ محمدبن عبدالوہاب:۹۰) ترجمہ:اور یہ سب حنبلی المذہب تھے امام احمد کے مذہب پرسختی سے کاربند تھے جیسے کہ دوسرے مذاہب کے پیرواپنے اپنے امام کے طریقے پرکاربند ہیں، زبانی اور تحریری انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ شیخ محمدبن عبدالوہاب کوئی نیا دین لائے اور انہوں نے کوئی نیا علم دریافت کیا جوپہلوں کے پاس نہ تھا۔