انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** خروجِ استادسیس سنہ ۱۵۰ھ میں استاد سیس نامی ایک شخص خراسان میں مدعی نبوت ہوا، خراسان میں ہزارہا اشخاص نے فورا اُس کی تبوت کوتسلیم کرلیا، ہرات، بادغیس، اور سیستان وغیرہ کے لوگ اُس کے چھنڈے کے نیچے جمع ہوگئے اور خراسان کے اکثر حصہ پراُس نے قبضہ کرلیا، یہ خبرسن کرمنصور بہت فکرمند ہوا، مرورود کا حاکم مسمیٰ جثم یہ حالت دیکھ کراُستاد سیس پراپنے پورے لشکر کے ساتھ حملہ آور ہوا اور شکستِ فاش کھا کرمقتول ہوا، اس کے بعد خازم بن خزیمہ نے خدعہ حرب سے کام لے کراستاد سیس کی فوج کوبیچ میں لےکردوطرف سے حملہ کیا، استاد سیس کے سترہزار ہمراہی میدان ِجنگ میں قتل ہوئے اور وہ ۱۴/ہزار ہمراہیوں کے ساتھ ایک پہاڑ میں محصور کرلیا گیا، عرصہ تک محاصرہ جاری رہنے کے بعد استاد سیس نے اپنے آپ کومعہ ہمراہیوں کے خازم بن خزیمہ کے سپرد کردیا، استاد سیس کی گرفتاری کے بعد منصور کواطلاع دی گئی۔