انوار اسلام |
س کتاب ک |
امام کا لباس کیسا ہونا چاہئے؟ مغربی طرز لباس (شرٹ، پتلون) پہننے والے کے پیچھے نماز تو ہوجائے گی مگر کراہت سے خالی نہیں، ایسے تنگ و چست پباس میں بوقت رکوع و سجدہ اعضائے مستورہ کی ضخامت و ساخت اور ہئیت کذائی صاف طور پر نمایاں ہوتی ہے ، نیز کفار و فجّار کی مشابہت اختیار کرتے ہوئے عوام الناس کا مرغوب لباس پہننے کی سعی لاحاصل امام کے شایانِ شان نہیں ہے۔ لہٰذا امام کو چاہئے کہ مروجہ لباس ترک کرکے علماء و صلحاء کا لباس اختیار کرے، ایک عربی شاعر نے خوب کہا ہے: فتشبھو ان لم تکونوا مثلھم ۔ ان التشبہ بالکرامِ فلاح یعنی نیک لوگوں کی مشابہت اختیار کرو چاہے تم ویسے نہ ہو، کیونکہ حقیقت میں صلحاء سے تشبہ کرنے میں (یعنی ان جےسے اعمال اور وضع قطع و لباس اختیار کرنے میں) دینی و دنیوی فلاح مضمر ہے۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۴/۱۹۸، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)