انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** تیماء وادی القریٰ سے قریب ہی تیماء کی بستی تھی، فدک اور وادی القریٰ کی طرح تیماء بھی مدینہ اور شام کے رساتے پرواقعہ تھا؛ یہاں بھی یہود کی آبادی تھی، ظہورِ اسلام سے پہلے یہاں بنوعادیا کا خاندان حکمران تھا (کتاب الشعروالشعراء:۴۵) اس خاندان کا ایک ممتاز فرد سمئول بن عادیا تھا جواپنی شاعری اور واشعاری میں ضرف المثل تھا، حضرت رفاعہ رضی اللہ عنہ جن کا تذکرہ اس کتاب میں موجود ہے، اسی کے لڑکے تھے، یہ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کے ماموں ہوتے تھے، بلاذری نے لکھا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب وادی القریٰ سے واپس ہوئے تواہلِ تیماء نے صلح کی درخواست کی اور آپ نے قبول کرلی (فتوح البلدان:۴۲) مگریہ بیان بھی قابل غور ہے، تفصیل آگے آئیگی۔