انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** وفات خلیفہ عبدالرحمن ثالث الملقببہ ناصر لدین اللہ نے مرتے وقت سلطنت ندلس کو اس حالت میں چھوڑا کہ عیسائی جو قرحد پر تھے اپنی سینکڑوں برس کی جدو جہد کے بعد مایوس وناکام ہوکر سلطنت اسلامیہ اندلس کی غلامی وفرماں برداری کا اقرار کرنے پر مجبور ہوکر اطاعت گزاری پر ہمہ وقت مستعد نظر آتے تھے اور غلاموں کی طرح دربار قرطبہ میں عرضیاں بھیجتے اورالتجائیں کرتے تھے جو عیسائی بادشاہ دور دراز کے ملکوں پر قابض وفرماں روا تھے وہ بھی خلیفہ اندلس کو رضامند رکھنے کی کوشش میں مصروف نظر آتے اور دربار قرطبہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات پیدا ہونے پر فخر کرتے تھے مراقش ملک اندلس کی حکومت میں شامل تھا تمام بحر روم اور دوسرے سمندروں پر بھی اندلس کے بیڑہ کی حکومت تھی اور سمندر وں میں کوئی طاقت اندلس کے جہاز کو نہیں ٹوک سکتی تھی کوئی اندرونی خطرہ بھی باقی نہ رہا تھا۔